عالمی سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے روس نے کروڑوں ڈالر خرچ کیے، امریکہ

نئی انٹلیجنس رپورٹوں کے مطابق ماسکو نے عالمی سیاست پر درپردہ اثر انداز ہونے کے لیے دنیا بھر میں دوست جماعتوں کی کافی بھاری رقومات دی ہیں۔ امریکہ کا خیال ہے روس مزید کروڑوں ڈالر کی ایسی فنڈنگ کرے گا۔

عالمی سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے روس نے کروڑوں ڈالر خرچ کیے، امریکہ
عالمی سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے روس نے کروڑوں ڈالر خرچ کیے، امریکہ
user

Dw

امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کے روز جاری کردہ ایک انٹلیجنس کیبل (خفیہ رپورٹ) میں بتایا ہے کہ روس نے سن 2014 سے اب تک غیر ملکی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو کم از کم 300 ملین ڈالر خفیہ طور پر بھیجے، تاکہ وہ عالمی سیاست پر اثر انداز ہو سکے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس نے دو درجن سے زائد ممالک میں اثر و رسوخ حاصل کرنے کی کوششیں کیں، لیکن رپورٹ میں ان کی تفصیلات کا ذکر نہیں ہے۔ اس رپورٹ کے مشمولات سے واقف ایک حکومتی ذرائع نے الزام لگایا کہ روس نے البانیہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کو سن 2017 میں پانچ لاکھ ڈالر کی مالی اعانت فراہم کی۔ اس نے بوسنیا اور ہرزیگووینا، مونٹی نیگرو اور مڈغاسکر میں سیاسی جماعتوں یا امیدواروں کو بھی پیسے دیے۔


خبر رساں ایجنسیوں اے پی اور اے ایف پی کے مطابق ایک حکومتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نامہ نگاروں کو بتایا، "ہمارے خیال میں یہ تو اصل حقیقت کی صرف ایک ہلکی سے جھلک ہے۔"

غیر ملکی مداخلت میں اضافہ متوقع

مذکورہ انٹلیجنس رپورٹ، جسے حساس تو قرار دیا گیا تاہم خفیہ دستاویز نہیں بتایا گیا ہے، کو سفارت کاروں کی ان کی معلومات کے لیے بعض اہم نکات کے ساتھ امریکی مشنوں کو بھیجی گئی تھی۔ اس رپورٹ کو عوامی طور پر جاری کیا جانا دراصل یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کے متعلق انٹلیجنس معلومات شیئر کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے دباو کا حصہ ہے۔


کیبل میں کہا گیا ہے کہ روس اپنے پسندیدہ امیدواروں کی مالی امداد کرنے کے ساتھ ہی سیاسی جماعتوں کے اندر اثر و رسوخ حاصل کرنے کی دو جہتی حکمت عملی پر عمل کرتا ہے۔ خفیہ رپورٹوں کے مطابق کچھ رقومات مبینہ طور پر بیلجیئم کی تنظیموں، ایکواڈور میں روسی سفارت خانے یا کرپٹو کرنسی کے ذریعہ منتقل کی گئی ہیں۔

حکام نے منگل کے روز کی پریس بریفنگ میں یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے 300 ملین ڈالر کی رقم کا حساب کیسے لگایا۔ تاہم دستاویز میں الزام لگایا گیا ہے کہ ماسکو نے پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مستقبل میں ہمدرد جماعتوں کو ' کم از کم سینکڑوں ملین ڈالر مزید' منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔


واشنگٹن نے سی آئی اے سے موازنہ مسترد کردیا

روسی حکام بیرونی ملکوں کی سیاست میں مداخلت کے متعلق امریکہ کے ایسے الزامات پر ہمیشہ طنز کرتے رہے ہیں۔ ماسکو کے عہدیداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دراصل امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ایران اور چلی جیسے ملکوں میں بغاوتوں کی پشت پناہی کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔

بائیڈن انتظامیہ نے روس کی جانب سے غیر ملکی سیاسی جماعتوں کی مبینہ فنڈنگ کو الیکشن کی مانیٹرنگ کرنے والوں اور غیر حکومتی جمہوریت نواز گروپوں کو امریکہ کی جانب سے فنڈ فراہم کیے جانے کے درمیان موازنہ کو مسترد کر دیا۔


اے ایف پی کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکی امداد شفاف ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، "ہم کسی خاص پارٹی یا مخصوص امیدوار کی حمایت نہیں کرتے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔