یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا دورہ یورپ

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے لیکن محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا وہاں ان کی چینی حکام کے ساتھ بھی ملاقات ہو گی۔

یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا دورہ یورپ
یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا دورہ یورپ
user

Dw

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن یورپ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ جمعرات کے روز وہ جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور اس کے بعد ترکی اور یونان جائیں گے۔میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بلنکن کے ساتھ امریکی نائب صدر کمالہ ہیرس بھی شرکت کریں گی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی اہلکار دو طرفہ اور کثیر الجہتی ملاقات کے دوران یوکرین کی مزید حمایت کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا کہ امریکی اہلکاروں کی چینی حکام کے ساتھ ملاقات ہو گی۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی بھی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔


خیال رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب واشنگٹن نے ایک چینی غبارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا، جس کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ بیجنگ یہ غبارہ جاسوسی کے لیے استعمال کر رہا تھا۔ اس تنازع کی وجہ سے بلنکن نے بیجنگ کا اپنا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا۔

بلنکن اور کہاں جائیں گے؟

میونخ کے بعد، بلنکن ترکی جائیں گے، جہاں وہ گزشتہ ہفتے کے زلزلے کے متاثرین کے لیے امدادی اور بحالی کے کاموں کو دیکھنے کے لیے انجرلیک ایئر بیس کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد وہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور دیگر حکام سے متوقع بات چیت کے لیے انقرہ جائیں گے۔


واشنگٹن فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کے متعلق انقرہ کے اعتراضات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ اس مغربی فوجی اتحاد میں کسی نئے رکن کی شمولیت کے لیے اس کے تمام اراکین کے درمیان مکمل اتفاق رائے ضروری ہے۔

ایک اورمسئلہ ترکی کی جانب سے جدید امریکی جنگی طیاروں کی خریداری کے حوالے سے ہے، بعض امریکی اراکین کانگریس ترکی کے انسانی حقوق کے مبینہ خراب ریکارڈ کی بنیاد پر اس دفاعی سودے کی مخالفت کر رہے ہیں۔


امریکی وزیر خارجہ بلنکن اپنے دورے کے آخری مرحلے میں ایتھینز جائیں گے۔ جہاں وہ یونان اور ترکی کے درمیان کشیدگی، دفاعی تعاون اور مشرقی بحیرہ روم میں انرجی سکیورٹی پر بات کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */