شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو وارننگ دینے کے لیے گولے داغے

جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ توپ کے گولے دونوں ملکوں کو الگ کرنے والے سمندری بفر زون میں گرے۔ ادھر سیول نے پیونگ یانگ کی اشتعال انگیزیوں کا جواب دینے کے لیے اپنی سالانہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں۔

شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو وارننگ دینے کے لیے گولے داغے
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو وارننگ دینے کے لیے گولے داغے
user

Dw

دونوں کوریاوں کے درمیان گزشتہ ہفتے کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا تھا جب شمالی کوریا نے توپ کے متعدد گولے داغے اور سرحدی علاقوں کے قریب اپنے جنگی طیاروں کی پروازیں کیں۔

سیول نے پیونگ یانگ کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور تقریباً پانچ برس کے لیے یک طرفہ طور پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔


شمالی کوریا کے اقدام کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف(جے سی ایس) نے بدھ کے روز کہا کہ شمالی کوریا کی فوج نے منگل کی رات کو تقریبا ً دس بجے کے قریب اپنے توپ خانے سے لگ بھگ 250 راونڈ فائر کیے۔

انہوں نے اسے سن 2018 کے فوجی معاہدے کی "صریح خلاف ورزی" قرار دیا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں کوریاوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے زمینی اور سمندری حدود میں بفر زون بنائے گئے تھے۔ جنوبی کوریا کی عسکری قیادت نے ایک بیان میں کہا،"ہم شمالی کوریا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی کارروائیاں فوری طور پر روک دے۔"


بیان میں مزید کہاگیا ہے،"شمالی کوریا کی مسلسل اشتعال انگیزی ایسی کارروائیاں ہیں جو جزیرہ نمار کوریا اور بین الاقوامی برادری کے امن اور استحکام کو نقصان پہنچاتی ہیں۔"

'فائرنگ کا مقصد جنوبی کوریا کو خبردار کرنا تھا'

شمالی کوریا نے بعد میں کہا کہ تو پ خانے سے فائرنگ دراصل جنوبی کوریا کو "سخت وارننگ" دینے کے مقصد سے کی گئی تھی کیونکہ سیول نے منگل کے روز صبح 9 بجکر 55 منٹ سے شام 5 بجکر 22 منٹ کے درمیان اپنے توپ خانے سے درجنوں گولے فائر کیے تھے۔


کوریئن پیپلز آرمی (کے پی اے) کے جنرل اسٹاف نے کہا کہ "جنوبی کوریا کی شمالی کوریا کے خلاف جنگی مشقیں جنونی انداز میں جاری ہیں۔"

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے ذریعہ کے پی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، "ایک بار پھر سخت وارننگ دینے کے لیے ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ایک طاقت ور فوجی اقدام کے طور پر کے پی اے کی یونٹوں نے مشرقی اور مغربی سمندروں کی جانب 18 اکتوبر کی رات کو دھمکی آمیز اور انتباہی گولہ باری کی۔"


جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں سے پیونگ یانگ ناراض

جنوبی کوریا کی فوج نے پیر کے روز اپنی سالانہ فوجی مشقوں 'ہوگک' کا آغاز کیا، جس کامقصد شمالی کوریا کی جانب سے جوہری اور میزائل خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کارکردگی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔

یہ فوجی مشقیں حالیہ ہفتوں میں جنوبی کوریا کی طرف سے کی جانے والی مشقوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے، جن میں امریکہ اور جاپان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی شامل ہیں۔ تازہ ترین فوجی مشقیں ہفتے کے روز تک جاری رہیں گی۔ یہ ایسے وقت ہورہی ہیں جب شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کے تجربات میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔


جنوبی کوریا کے قانون سازوں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے سن 2017 کے بعد اپنا پہلا جوہری تجربہ کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور وہ 8 نومبر کو امریکی وسط مدتی انتخابات سے قبل اس کا باضابطہ تجربہ کرسکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔