ٹینس چمپیئن جوکووچ کو شکست دینے والے الکاراز کون ہیں؟

ہسپانوی کھلاڑی کارلوس الکاراز نے سات بار کے چمپئن نوواک جوکووچ کو شکست دے کر اپنا پہلا ومبلڈن خطاب اپنے نام کر لیا۔ مسلسل چوتھی مرتبہ ومبلڈن خطاب جیتنے کا جوکووچ کا خواب بھی چکنا چور ہو گیا۔

ٹینس چمپیئن جوکووچ کو شکست دینے والے الکاراز کون ہیں؟
ٹینس چمپیئن جوکووچ کو شکست دینے والے الکاراز کون ہیں؟
user

Dw

بیس سالہ ہسپانوی کھلاڑی الکاراز کی گزشتہ برس یو ایس اوپن خطاب جیتنے کے بعد یہ دوسری بڑی کامیابی تھی۔ اتوار کے روز آل انگلینڈ کلب میں کھیلے گئے فائنل میں انہوں نے 23 مرتبہ کے گرینڈ سلیم چمپیئن نوواک جوکووچ کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد شکست دے کر پہلی مرتبہ ومبلڈن جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

سن 2002 کے ومبلڈن کے بعد پہلا موقع ہے جب راجر فریڈرر، نوواک جوکووچ، رافائل ندال یا اینڈی مرے کے سوا کسی اور کھلاڑی نے یہ خطاب اپنے نام کیا ہے ورنہ 20سال تک خطاب انہی چار کھلاڑیوں میں سے کسی ایک کے نام رہا تھا۔


تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اس شاندار مقابلے کے اختتام پر الکاراز نے کہا، "یہ میرے لیے ایک خواب کے سچ ہونے جیسا ہے۔ جیتنا بہر حال اچھا ہوتا ہے لیکن اگر میں آج ہار جاتا تب بھی مجھے اپنے آپ پر فخر ہوتا۔" الکاراز نے جوکووچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا،" میں نے آپ کو دیکھتے ہوئے ٹینس کھیلنا شروع کیا۔ جب میں پیدا ہوا آپ اس سے پہلے سے ٹورنامنٹ جیت رہے تھے۔ یہ حیران کن ہے۔"

کارلوس الکاراز کون ہیں؟

ومبلڈن کے اس نتیجے نے مردوں کے ٹینس میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دے دیا ہے۔ 36سالہ جوکووچ ان "بگ تھری" میں شامل آخری کھلاڑی ہیں جو راجر فیڈرر کے ریٹائرمنٹ کے باوجود اب تک میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں جب کہ رافیل نڈال چوٹ کی وجہ سے ممکنہ مستقل طورپر کھیل نہیں پائیں گے۔ الکاراز ومبلڈن خطاب جیتنے والے تیسرے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے ہیں۔ 1985میں 17سالہ بورس بیکر اور 1976میں 20سالہ بیورن بورگ نے یہ خطاب جیتا تھا۔


اسپین کے نوجوان کھلاڑی کو اس سے قبل فرینچ اوپن کے سیمی فائنل مقابلے میں جوکووچ کے سامنے مشکل تجربات سے گزرنا پڑا تھا۔ اس وقت ان پر شاید گھبراہٹ بھی طاری تھی۔ تاہم اتوار کے روز جب وہ جوکووچ کے سامنے تھے تو انہوں نے غالباً پہلے ہی اپنے حریف کو شکست دینے کا عزم کررکھا تھا۔ الکاراز نے ابتدا میں کئی غلطیاں بھی کیں لیکن وہ ان پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے اور چار گھنٹے 42 منٹ تک چلنے والے اس مقابلے کو بالآخر جیت ہی لیا۔

جوکووچ نے میچ کے اختتام پر جذباتی لہجے میں کہا،" آپ کبھی بھی اس طرح میچ ہارنا نہیں چاہتے... میں نے یہاں کئی مقابلے جیتے ہیں اور غالباً میں نے کئی ایسے فائنل بھی جیتے ہیں جنہیں شاید میں ہار گیا ہوتا۔ اس لیے میرے لیے یہ معاملہ برابری کا ہی رہا۔"


انہوں نے مزید کہا، " میں ایک بہتر کھلاڑی سے ہارا ہوں۔ مجھے انہیں مبارک باد دینی ہے اور آگے بڑھنا ہے، امید ہے میں مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھوں گا۔" جوکووچ اس شکست کی وجہ سے راجر فیڈرر کے ومبلڈن کے آٹھ سنگلز ٹائٹل کی برابری نہیں کرسکے اور خاتون کھلاڑی مارگریٹ کورٹ کے 24 خطابات کی برابری کرنے سے بھی پیچھے رہ گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔