لداخ جموں و کشمیر کے ساتھ کہیں زیادہ بہتر تھا، سونم وانگ چک

بھارت کے سماجی کارکن سونم وانگ چک نے لداخ کے حالات کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے ساتھ اس کی حالت زیادہ بہتر تھی۔ فلم 'تھری ایڈیٹس' وانگ چک کی حقیقی زندگی سے متاثر تھی۔

لداخ جموں و کشمیر کے ساتھ کہیں زیادہ بہتر تھا، سونم وانگ چک
لداخ جموں و کشمیر کے ساتھ کہیں زیادہ بہتر تھا، سونم وانگ چک
user

Dw

میگسیسے ایوارڈ یافتہ اور کمیونٹی ایجوکیشن کے اپنے منفرد ماڈل کے لیے دنیا بھر میں مشہور سماجی اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگ چک کی پانچ روزہ بھوک ہڑتال پیر کے روز ختم ہوگئی۔ وہ "گلیشئروں، پہاڑوں، دھرتی اور انسانوں" کی حفاظت کے لیے انتہائی ضروری اقدامات کے خاطر حکومت پر زور دینے کے لیے بھوک ہڑتال پر تھے۔

سونم وانگ چک حالانکہ کھلے آسمان تلے بھوک ہڑتال پر بیٹھنا چاہتے تھے لیکن مقامی انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی اور انہیں گھر میں "نظر بند" کر دیا گیا۔ وانگ چک نے ایک ٹویٹ کرکے کہا تھا کہ "یہ نظر بندی حقیقی نظربندی سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔"


وانگ چک نے وزیر اعظم مودی کو ٹیگ کی گئی ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہیں ایک قرارنامے پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا گیا جس کے مطابق "وہ کوئی بیان نہیں دیں گے، تبصرے نہیں کریں گے، تقریر نہیں کریں گے اور لیہہ ضلعے میں کسی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔"

مرکز کے زیر انتظام لداخ کے لیہہ ضلع کی اعلیٰ پولیس اہلکار نے تاہم اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کھلے میں اس لیے بھوک ہڑتال کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ وہاں کا درجہ حرارت منفی 40 ڈگری تک گر جاتا ہے اور اس سے وانگ چک کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔


وزیر اعظم مودی سے مایوس

خیال رہے کہ خطہ لداخ سابقہ ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا۔ لیکن مودی حکومت نے سن 2019 میں اسے دو حصوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ کر دیا۔ سونم وانگ چک بھارتی آئین کی دفعہ 370 کو ختم کرنے کے لیے آواز بلند کرنے والے اہم افراد میں سے ایک تھے۔ انہوں نے نریندر مودی کے اس اقدام کی اس وقت کافی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ اس سے لداخ میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔

لیکن وہ جلد ہی مودی حکومت کے رویے سے مایوس ہو گئے اور اب وزیراعظم کے سخت ناقدین میں سے ایک ہیں۔


'لفٹننٹ گورنر صاحب عسکریت پسندی کا بیج بو رہے ہیں'

وانگ چک نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے کہا کہ "میرے اسکول کے تین بے گناہ ٹیچروں کو تھانے لے جایا گیا تاکہ قرارنامے پر دستخط کرنے کے لیے مجھ پر دباو ڈالا جاسکے۔ لفٹننٹ گورنر صاحب یہ حربے اپنا رہے ہیں۔"

وانگ چک کاکہنا تھا، "میں ان سے یہ کہنا چاہوں گا کہ آپ پرامن لداخ میں عسکریت پسندی کا بیج بونے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو بے روزگار رکھا جارہا ہے۔ ان کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں۔ لیکن یاد رکھیں ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔"


سونم وانگ چک نے کہا، "وہ (حکومت) شاید یہ سوچتے ہوں گے کہ میں ایسا نہیں کہہ سکتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم جموں و کشمیر کے ساتھ آج کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مقابلے بہت زیادہ بہتر حالت میں تھے۔ "

'تھری ایڈیٹس' کے پھنسک وانگڑو

بالی ووڈ اداکار عامر خان نے سن 2009 میں سونم وانگ چک کے کارناموں سے متاثر ہوکر اپنی فلم 'تھری ایڈیٹس' بنائی تھی۔ انہوں نے اس فلم میں خود ہی پھنسک وانگڑو کا کردار ادا کیا تھا جو دراصل سونم وانگ چک سے متاثر تھا۔


پیشے سے انجینئر اور منفرد اختراعات کے لیے مشہور سونم وانگ چک ماحولیات کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں۔ انہیں ان کے منفرد انداز کے تعلیمی ماڈل نیز ماحولیات کے تحفظ میں ان کے خدمات کے لیے سن 2018 میں میگسیسے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

سونم وانگ چک کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کو بچانے کے لیے لداخ کو خصوصی درجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وہ اسے بھارتی آئین کے چٹھے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بھارتی آئین کے چھٹے شیڈول میں قبائلی علاقوں میں خود مختار ضلعی کاونسل اور علاقائی کاونسلوں کو اپنے اپنے علاقوں کے لیے قانون سازی کا حق دیا گیا ہے۔ فی الوقت بھارت کی چار ریاستیں میگھالیہ، آسام، میزورم اور تریپورا کے دس اضلاع اس شیڈولڈ کا حصہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔