روس میں ’سائبیریا کا یسوع‘ دو قریبی ساتھیوں سمیت اب جیل میں

روس میں ایک منحرف مذہبی گروہ کا سربراہ اور ’سائبیریا کا یسوع‘ کہلانے والا ملزم اپنے دو قریبی ساتھیوں سمیت چند ماہ جیل میں ہی رہے گا۔ ملزم کا دعویٰ ہے کہ وہ ’یسوع مسیح ہے، جو دوبارہ پیدا ہوا ہے۔

روس میں ’سائبیریا کا یسوع‘ دو قریبی ساتھیوں سمیت اب جیل میں
روس میں ’سائبیریا کا یسوع‘ دو قریبی ساتھیوں سمیت اب جیل میں
user

ڈی. ڈبلیو

سائبیریا میں اس کے پیروکاروں کی موجودہ تعداد کافی زیادہ ہے۔ روسی دارالحکومت ماسکو سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملزم کا نام سیرگئی توروپ ہے اور وہ ایک مسیحی خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ اس نے برسوں پہلے خود کو 'مسیح موعود‘ قرار دے کر اپنا ایک نیا مذہبی گروہ قائم کر لیا تھا۔

توروپ نے چونکہ یہ نام نہاد مسیحی فرقہ روس کے انتہائی سرد اور دور دراز علاقے سائبیریا میں قائم کیا تھا، اس لیے اسے 'سائبیریا کا یسوع‘ بھی کہا جاتا ہے۔ سائبیریا کے ایک دور افتادہ علاقے میں اس مذہبی برادری کے ارکان نے اپنی متعدد رہائشی بستیاں قائم کر رکھی ہیں۔


سوویت یونین کی تقسیم کے بعد 'روحانی بیداری‘

ملزم توروپ اور اس کے دو بہت قریبی ساتھیوں کو روس کے خصوصی سکیورٹی دستوں نے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے وہاں جا کر گرفتار کیا اور پھر ضروری کارروائی مکمل کر کے انہیں سائبیریا کے شہر نوووسیبِرسک کی ایک عدالت میں پیش کر دیا گیا۔


نوووسیبِرسک کی عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم توروپ، جو ماضی میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار تھا، مذہب کی آڑ میں اپنے پیروکاروں کا مالی اور ذہنی استحصال کرتا تھا۔ اس ملزم کی عمر اس وقت 59 برس ہے اور وہ کہتا ہے کہ ماضی کی ریاست سوویت یونین کی ٹوٹ پھوٹ کے فوری بعد وہ 'روحانی بیداری‘ کے عمل سے گزرا تھا۔

عدالتی سماعت بائیس نومبر کے بعد


اسی 'روحانی بیداری‘ کے بعد اس نے مروجہ مسیحی مذہبی عقائد سے انحراف کرتے ہوئے 1991ء میں Church of the Last Testament نامی فرقے کی بنیاد رکھی تھی۔

اس کے کچھ ہی عرصے بعد اس کو 'مسیح موعود‘ ماننے والے افراد کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی تھی۔ اس دور میں اسے 'سائبیریا کا یسوع‘ بھی کہا جانے لگا تھا۔


عدالتی حکم کے مطابق سیرگئی توروپ اور اس کے دونوں ساتھی فی الحال تقریباﹰ دو ماہ تک جیل میں رہیں گے۔ اس دوران ان کے خلاف مزید چھان بین کی جائے گی۔ اس مقدمے کی سماعت 22 نومبر کے بعد شروع ہو سکے گی۔

توروپ کے پیروکاروں میں خود کشی کا رجحان


انیس سو نوے کی دہائی میں 'سائبیریا کے یسوع‘ کے کئی پیروکاروں نے اپنی رہائشی بستیوں میں اس لیے خود کشی کر لی تھی کہ وہ یا تو انتہائی سخت حالات میں زندگی بسر کر رہے تھے یا پھر بیماری کی صورت میں ان کے علاج کے لیے کوئی طبی سہولیات دستیاب ہی نہیں تھیں۔

روسی دفتر استغاثہ کے مطابق حکام کے پاس موجود شواہد کی روشنی میں سیرگئی توروپ کے خلاف ایک 'غیر قانونی مذہبی تنظیم کے قیام‘ اور اپنے 'پیروکاروں کے نفسیاتی استحصال اور ان سے بدسلوکی‘ کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔