اڑیسہ ٹرین حادثہ کی وجہ کیا الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم میں خرابی ہے؟

بھارت میں جمعے کو ہونے والا ٹرین حادثہ تکنیکی خرابی کے سبب پیش آیا۔ بھارت کے وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ پٹریاں غلط طریقے سے تبدیل کی گئی تھیں۔

اڑیسہ ٹرین حادثہ کی وجہ الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم میں خرابی
اڑیسہ ٹرین حادثہ کی وجہ الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم میں خرابی
user

Dw

بھارت کے مشرقی صوبے اُڑیسہ میں تین ریل گاڑیوں کے تصادم کے نتیجے میں ہونے والے حادثے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔ یہ حادثہ جمعہ دو جون کی شام پیش آیا تھا۔ حادثے کی وجوہات کے بارے میں ہفتے کی شام تک کوئی ٹھوس بیان سامنے نہیں آیا تھا۔ اتوار کو بھارت کے وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے نیو ٹیلی وژن نیٹ ورک دہلی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم میں خرابی تھی جس کی وجہ سے ٹرین غلط طریقے سے پٹری تبدیل کر رہی تھی۔ یہ تکنیکی خرابی ٹرینوں کے تصادم کا سبب بنی۔‘‘ وزیر ریلوے نے مزید کہا، ’’یہ کس نے کیا اور اس کی کیا وجہ ہے یہ پتہ چل جائے گا۔‘‘

حادثے کی مکمل تفصیلات ہنوز سامنے نہیں آئی ہیں تاہم وزارت ریلوے کی طرف سے جاری کردہ معلومات میں کہا گیا ہے کہ تین ٹرینوں کا تصادم جمعے کی شام چھ بج کر 55 منٹ پر باہانگا بازار اسٹیشن کے نزدیک ہوا۔ یہ اسٹیشن کولکتہ سے 270 کلومیٹر جنوب کی طرف واقع ہے۔


تحقیقات کے بارے میں مختلف بیانات

پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی نے پہلے یہ اطلاع دی تھی کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کورومنڈل ایکسپریس کو مین ٹریک لائن میں داخل ہونے کے لیے پہلے ایک سگنل دیا گیا تھا جسے بعد میں بند کر دیا گیا۔ ٹرین ایک اور لائن میں داخل ہوئی جسے لوپ لائن کہا جاتا ہے اور وہاں کھڑی ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔

اُدھر عینی شاہدین کی طرف سے بھارت میں گزشتہ دو دہائیوں کے اس سب سے مہلک ریل حادثے کے بارے میں مختلف بیانات سامنے آئے ہیں تاہم اس حادثے میں تین ٹرینوں کے تصادم کی تصدیق ہو گئی ہے۔ کورومنڈل ایکسپریس جومغربی بنگال کے شالیمار اسٹیشن سے جنوبی شہر چنئی جا رہی تھی، ہاوڑہ سُپر فاسٹ ایکسپریس جو بنگلور کے یشونت پور سے ہاوڑہ کی طرف رواں تھی اور ایک مال گاڑی جو باہانگا بازار اسٹیشن پر کھڑی تھی، ان تینوں کے تصادم کے نتیجے میں بھارت میں یہ خوفناک حادثہ پیش آیا۔


ریسکیو آپریشن

بھارتی ریاست اڑیسہ میں ہونے والے تصادم کے بعد ریسکیو آپریشن ہفتے کے روز مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بالاسور میں قائم کیے گئے ایمرجنسی کنٹرول روم کے ایک اہلکار نے کہا تھا کہ مرنے والوں اور زخمیوں کو حادثے کی جگہ سے نکال لیا گیا تھا۔ ہفتہ کی شام مزید کوششوں سے پندرہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ یہ ریسکیو آپریشن رات بھر جاری رہا کیونکہ ایک انجن کو ہٹانے کے لیے بھاری کرینیں استعمال کی گئیں تاہم مزید کوئی لاش نہیں ملی۔ اُڑیسہ میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو نے کہا کہ انجن کو ہٹانے اور سرچ آپریشن کا کام اتوار کی صبح مکمل ہو گیا۔

یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب وزیر اعظم نریندر مودی برطانوی نوآبادیاتی دور کے بھارتی ریل ٹریکس کو جدید بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ریلوے کے نظام کی بہتری کے لیے حکومتی کوششوں کے باوجود بھارت میں ہر سال کئی سو ٹرین رونما ہوتے ہیں۔ بھارتی ٹرین نیٹ ورک کسی ایک انتظامیہ کے زیر نگرانی کام کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔