ٹائلٹ پیپر کی خرید میں بچت کا سودہ مہنگا پڑا  

ایک جرمن گاؤں میں ٹائلٹ پیپر رولز کی خریداری میں کفایت شعاری کا مظاہرہ مقامی انتظامیہ کے لیے ایک درد سر بن کر رہ گیا۔ ایک ہزار یورو بچانے کی خاطر ٹائلٹ پیپرز صرف کرنے میں 12 سال لگ گئے۔

ٹائلٹ پیپر کی خرید میں بچت کا سودہ مہنگا پڑا  
ٹائلٹ پیپر کی خرید میں بچت کا سودہ مہنگا پڑا  
user

ڈی. ڈبلیو

جنوبی جرمن ریاست باویریا کے ایک قصبے فُکسٹال میں 12 برس قبل خریدے گئے ٹائلٹ پیپر کا آخری رول چند روز قبل استعمال ہوا تو وہاں کے حکام نے شکر ادا کیا۔

ہوا کچھ یوں کہ سال 2006ء میں فُکسٹال کی مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے اس قصبے کے عوامی ٹائلٹس میں استعمال کے لیے ٹائلٹ پیپرز کی تھوک میں خریداری کا آرڈر دیا تاہم یہ ایک غلط فیصلہ ثابت ہوا جس کا احساس اُس وقت ہوا جب ایک ٹرک پر لدے یہ ٹائلٹ پیپر رولز شہری انتظامیہ کو موصول ہوئے۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ ابھی دوسرا ٹرک آنا باقی تھا۔

مقامی انتظامیہ نے جیسے تیسے کر کے دوسرے ٹرک کا آرڈر تو منسوخ کرانے میں کامیابی حاصل کر لی مگر ایک ٹرک پر آنے والے ٹائلٹ پیپر ز کو استعمال کر کے ختم کرنے میں بارہ سال لگ گئے۔

مقامی میڈیا کے مطابق چار ہزار باشندو پر مشتمل چھوٹے سے اس قصبے کے لیے یہ ایک بہت بڑا آڈر تھا اور اتنی بڑی مقدار میں ان ٹائلٹ پیپر رولز کو سنبھالنا بھی خاصے مسائل کی وجہ بنا ۔ حکام نے چار اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم بھی ترتیب دی جس کا کام ان ٹوائلٹ ٹشو رولز کو تقسیم کرنا تھا۔ اس ٹیم نے یہ ٹوائلٹ ٹشو رولز سرکاری دفاتر، سرکاری اسکولوں، ٹاؤن ہال اور فائر ہاؤس میں طلب کے مطابق تقسیم کیے۔

جس سال فکسٹال کی انتظامیہ نے ٹائلٹ پیپر رولز کا اتنا بڑا آڈر دیا اُس کے اگلے برس لکڑی کی قیمت بڑھ جانے کے سبب ٹشو پیپرز کی قیمت بھی بڑھ گئی۔ یوں مقامی انتظامیہ نے ایک ہزار یورو کی بچت تو کر لی مگر اس کی سمجھ میں یہ نہیں آ رہا تھا کہ اتنی زیادہ مقدار میں خریدے گئے ٹائلٹ پیپرز کو کس طرح استعمال کیا جائیے کہ یہ ختم ہوں۔

حال ہی میں فکسٹال قصبے کے میئر ارون کارگ نے رپورٹر سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بالآخر آخری ٹاؑپ پیپر رول بھی اب استعمال ہو چکا ہے۔انتظامیہ اب مزید ٹشو پیپر خریدنے کی خواہش مند ہے تاہم اب اسے یہ سبق مل گیا ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں انہیں خریدنا وبال جان بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ آئندہ کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ فکسٹال میں ٹشو پیپر اتنی بڑی مقدار میں ایک ساتھ نہیں خریدے جائیں گے اور ان کی بتدریج آرڈر ڈلیور

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔