ساٹھ برسوں میں عالمی سطح پر شراب کی پیداوار میں ریکارڈ کمی

گذشتہ برس بھاری سیلاب، زبردست خشک سالی اور انتہائی سردی کے شدید موسم کی وجہ سے شراب کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تاہم امریکہ واحد ملک ہے، جہاں پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

ساٹھ برسوں میں عالمی سطح پر شراب کی پیداوار میں ریکارڈ کمی
ساٹھ برسوں میں عالمی سطح پر شراب کی پیداوار میں ریکارڈ کمی
user

Dw

شراب سے متعلق بین الاقوامی تنظیم 'آف وائن اینڈ وائن' (او آئی وی) کے مطابق گزشتہ ایک برس کے دوران شراب کی عالمی پیداوار میں سات فیصد کمی درج کی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں سن 1961 کے بعد سے پہلی بار شراب کی سب سے کم پیداوار ہوئی ہے۔

آف وائن اینڈ وائن (او آئی وی) ادارے کا تعلق فرانس سے ہے، جو ایک بین الحکومتی ادارہ ہے اور پوری دنیا میں شراب کی پیداوار اور کھپت کا حساب کتاب رکھتا ہے۔ او آئی وی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ''ابتدائی طور پر زبردست ٹھنڈ، پھر بھاری بارش اور خشک سالی جیسے انتہائی موسمی حالات کی وجہ سے عالمی سطح پر انگور کے باغوں میں پیداوار کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔


ادارے کے ایک بیان کے مطابق، ''اس منفی منظر نامے کو دنیا کے ہر خطے میں شراب پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں نمایاں کمی کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔'' اس کا مزید کہنا ہے، ''آسٹریلیا، ارجینٹینا، چلی، جنوبی افریقہ، اور برازیل جیسے جنوبی کرہ نصف میں ایک برس کے دوران دس فیصد سے تیس فیصد تک یہ تغیرات ریکارڈ کی گئیں، جبکہ شمالی نصف کرہ کے اٹلی، اسپین اور یونان وہ ممالک ہیں جو پیداوار کے دوران انتہائی خراب موسمی حالات کی وجہ سے کافی متاثر ہوئے۔'' تاہم او آئی وی نے ابھی تک ان انتہائی حالات کو موسمیاتی تبدیلیوں سے جوڑنے سے انکار کیا ہے۔

سن 1961 کے بعد سب سے کم پیداوار

او آئی وی کا تخمینہ ہے کہ رواں برس تقریباً 244.1 ملین ہیکٹو لیٹر شراب تیار کی جائے گی، جو کہ سن 1961 کے بعد سے سب سے کم عالمی پیداوار ہے۔ایک ہیکٹو لیٹر 133 معیاری شراب کی بوتلوں کے برابر ہے۔ عالمی درجہ بندی کے لحاظ سے فرانس، جو اپنی پچھلی پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا، گزشتہ نو سالوں میں پہلی بار دنیا کا سب سے زیادہ شراب پیدا کرنے والا ملک ہے۔


اٹلی دوسرے نمبر پر ہے کیونکہ اس کی پیداوار میں 12 فیصد کی کمی آئی ہے، جو کہ سن 2017 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ اس فہرست میں اسپین دنیا میں نمبر تین ہے حالانکہ اس کی پیداوار میں سالانہ 14 فیصد کی گرواٹ درج کی جبکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مجموعی طور پر اس کی پیداوار میں 19 فیصد کی کمی آئی ہے۔

چونکہ اٹلی اور اسپین کی پیداوار میں کافی کمی آئی ہے یورپی یونین نے رواں صدی کے آغاز سے پہلی بار سات فیصد کی کمی درج کی ہے۔ البتہ جرمنی میں ماہرین نے سن 2023 میں معمولی اضافے کی توقع ظاہر کی ہے۔ گزشتہ برس امریکہ نے البتہ شراب کی پیداوار کے رجحان کو آگے بڑھاتے ہوئے شراب پیدا کرنے والا دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ ریاست کیلیفورنیا کی ناپا اور سونوما کی وادیوں میں ٹھنڈے درجہ حرارت اور موسم سرما کی شدید بارشوں کی بدولت پیداوار میں 12 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔


او آئی وی کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر یہی واحد روشن مقام کی نشاندہی کر سکتا ہے جو سکڑتی ہوئی مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے پیداوار میں اضافے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس نے اپنے بیان میں کہا، ''ایسے تناظر میں جہاں عالمی کھپت کم ہو رہی ہے اور دنیا کے کئی خطوں میں اسٹاک زیادہ ہے، متوقع کم پیداوار عالمی منڈی میں توازن لا سکتی ہے۔''

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔