پوپ فرانسس نے پوپ بینیڈکٹ کی آخری رسومات اداکیں

دور جدید میں ایک پوپ کا اپنے پیشرو کے جنازے کی قیادت کرنے کی پیشکش کو ایک بے مثال واقعہ مانا جا رہا ہے۔ آنجہانی پوپ بینیڈکٹ نے بھی چھ صدیوں میں پہلی بار اپنے عہدے سے دستبردار ہوکر مثال قائم کی تھی۔

پوپ فرانسس پوپ بینیڈکٹ کی آخری رسومات کی قیادت کریں گے
پوپ فرانسس پوپ بینیڈکٹ کی آخری رسومات کی قیادت کریں گے
user

Dw

کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کو پانچ جنوری جمعرات کے روز ایک بے مثال جنازے کی رسم کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا، جس کی قیادت ان کے جانشین پوپ فرانسس نے کی ۔

پوپ فرانسس سینٹ پیٹرز اسکوائر میں آخری رسومات کے اجتماع کی صدارت کی اور اس کے بعد ان کے جرمن نژاد پیشرو کو سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے نیچے پوپ کے مقبرے میں دفن کر دیا گیا۔


پوپ ایمریٹس بینیڈکٹ شانزدہم کا 31 دسمبر ہفتے کے روز 95 برس کی عمر میں روم میں انتقال ہو گیا تھا۔ سابق کارڈینل جوزف رتزنگر بینیڈکٹ جب سن 2005 میں پوپ منتخب ہوئے تھے، تو صدیوں بعد پہلی بار وہ پہلے جرمن پوپ تھے۔

سن 2005 سے 2013 تک کیتھولک چرچ کی قیادت کرنے والے پوپ بینیڈکٹ نے خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا تھا۔ وہ سن 1415 میں پوپ گریگوری کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے پہلے پوپ تھے اور اس طرح چھ صدیوں بعد کسی پوپ نے خود سے اپنا عہدہ ترک کیا تھا۔


تاہم ان کے آٹھ سال کے دور قیادت میں ہی جنسی استحصال کے ایسے عالمی اسکینڈل سامنے آئے کہ جس نے کیتھولک چرچ کو ہلا کر رکھ دیا۔ ان واقعات کی وجہ سے ان کا دور کافی متاثر بھی ہوا۔

سابق پوپ کی لاش وفات کے بعد سے تین روز تک اندر ہی رکھی ہوئی تھی اور پیر کے روز عقیدت مندوں کے آخری دیدار کے لیے اسے جب کھولا گیا تو پہلے سے ہی باسیلیکا کے باہر لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع تھی۔


ہزاروں افراد کو کئی گھنٹوں تک میت کو دیکھنے اور ان کی تعزیت کرنے کی اجازت دی گئی۔ بدھ کی شام ان کی لاش کو صنوبر کے ایک تابوت میں منتقل کیا گیا، تاکہ اسے آخری رسومات کے لیے تیار کیا جا سکے۔

اطلاعات کے مطابق ان کی آخری رسومات میں بہت سے سربراہان مملکت، شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے بہت سے یورپی افراد اور 3700 پادریوں سمیت تقریباً ایک لاکھ افراد نے شرکت کی ۔


پوپ بینیڈکٹ کو جان پال دوم کی سابقہ قبر میں ہی دفن کیا گیا، جو ان سے پہلے کیتھولک چرچ کے سربراہ ہوا کرتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */