پاکستان: چوالیس ملین سے زائد بچوں کے لیے انسداد پولیو مہم کا آغاز

پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے چوالیس ملین سے زائد بچوں کے لیے انسداد پولیو کی ملک گیر مہم کا آغاز اتوار کے روز سے ہو گیا ہے۔

پاکستان: چوالیس ملین سے زائد بچوں کے لیے انسداد پولیو مہم کا آغاز
پاکستان: چوالیس ملین سے زائد بچوں کے لیے انسداد پولیو مہم کا آغاز
user

Dw

اتوار پندرہ جنوری کو وزیر اعظم شہباز شریف نے دارالحکومت اسلام آباد سے پولیو کے خلاف ملک گیر مہم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان بدقسمتی سے دنیا کے اُن دو ممالک میں سے ایک ہے، جہاں اب بھی پولیو جیسی بیماری پائی جاتی ہے۔ اس نئی مہم سے پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے 44.2 ملین بچوں کو پولیو کے ٹيکے لگائے جائيں گے۔

پاکستان اور افغانستان دنیا کے محض دو ایسے ممالک ہیں، جہاں پولیو کی بیماری خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو نشانہ بناتی ہے۔ اس بیماری سے بچوں کی صحت اور ان کی مناسب نشو و نما بے حد متاثر ہوتی ہے۔ اعصابی نظام کو متاثر کرنے والا عارضہ بالاآخر بچوں ميں معذوری یا انہیں مفلوج بنانے کا سبب بنتا ہے۔


اطلاعات کے مطابق گزشتہ برس پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میںپولیوکے گرچہ محض بیس کیسز رپورٹ ہوئے تاہم یہ بیماری دیگر بہت سے بچوں میں بھی امیونائزیشن کے ذریعے موجود تھی۔

نئے سال یعنی 2023 ء میں شروع ہونے والی اس مہم کے تحت 156 اضلاع میں چوالیس ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے خلاف ٹیکے لگائے جائیں گے۔ پنجاب میں 22.54 ملین بچوں کو جبکہ سندھ میں 10.1 ملین اور خیبر پختونخوا میں 7.4 ملین بچوں کو انسداد پولیو مہم کے تحت ٹیکے لگائے جائیں گے۔


پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے بقول ان کی حکومت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کے لیے موثر کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔ اس نئیمہم میں پاکستان کے ساتھ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او اور امریکی ارب پتی بل گیٹس تعاون کر رہے ہیں۔

اتوار کو مہم کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پولیو ٹیم کی فرنٹ لائن سے تعلق رکھنے والے کارکنوں میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کيے اور ان کی محنت کی تعریف کی۔


شہباز شریف نے پولیو ورکرز یا پولیو کارکنوں کے کام کو 'انمول قربانی‘ قرار دیتے ہوئے انہیں سراہا۔ یاد رہے کہ پاکستان میں پولیو ٹیموں اور محکمہ پولیس کے اہلکاروں پر عسکریت پسندوں کی طرف سے اکثر حملے ہوتے رہے ہیں۔ عسکریت پسندوں کا یہ بے بنياد دعویٰ ہے کہ پولیو مہم کے تحت کی جانے والی ویکسینیشن دراصل بچوں کو بانجھ کرنے کی مغربی دنیا کی سازش کا حصہ ہے۔

وزیر اعظم پاکستان نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومتوں، پاکستانی فوج اور وزارت صحت سمیت اس مہم میں تعاون کرنے والے تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے پاکستان میں پولیو کا جلد خاتمہ ہو جائے گا۔ شہباز شریف نے بل گیٹس اور عالمی ادارہ صحت کا انسداد پولیو مہم میں تعاون کا خاص طور سے شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔