سرنگیں تنگ، ٹرینیں چوڑی: ہسپانوی وزیر اور کمپنی سربراہ مستعفی

اسپین کی سرکاری ریلوے کمپنی رینفے کے سربراہ اور ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ انہیں ڈھائی سو ملین یورو سے زائد مالیت کی ان ٹرینیوں کے آرڈر کے باعث تنقید کا سامنا تھا۔

سرنگیں تنگ، ٹرینیں چوڑی: ہسپانوی وزیر، کمپنی سربراہ مستعفی
سرنگیں تنگ، ٹرینیں چوڑی: ہسپانوی وزیر، کمپنی سربراہ مستعفی
user

Dw

اسپین کی سرکاری ٹرین کمپنی رینفے کے سربراہ ایسائیس ٹابواس اور وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ ازابیل پاردو اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ان دونوں عہدیداروں نے اپنے استعفے 258 ملین یورو کی لاگت سے تیار کی جانے والی ریل گاڑیوں کے ڈیزائن میں نقص کے باعث ہونے والی تنقید کے بعد جمع کرائے۔ ان اعلیٰ عہدیداروں نے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان پیر کے روز ٹرانسپورٹ کی خاتون وزیر راکیل سانچیز کی اسپین کی شمالی ریاستوں آسٹوریاس اور کینٹابریا کے صدور سے اس حوالے سے ملاقات سے کچھ دیر قبل کیا۔

ان کے استعفوں کے بعد اس سکینڈل سے منسلک ملازمتوں سے اب تک برطرف کیے گئے اور مستعفیٰ افراد کی تعداد چار ہوگئی۔گزشتہ کئی روز سے ہسپانوی حکام کو نئی ریل گاڑیوں کی تیاری کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا رہا ہے۔ یہ ریل گاڑیاں اس قدر چوڑی ڈیزائن کی گئی ہیں کہ کچھ سرنگوں سے گزر نہیں پائیں گی اور اس نقص کے باعث ان کے تعمیر میں دو سال کی تاخیر ہو گی۔


پیر کو آسٹوریاس اور کینٹابریا کے صدور سے ملاقات کے دوران راکیل سانچیز نے ان ریل گاڑیوں کے ڈیزائن میں نقص اور کوتاہی کے حوالے سے وضاحت پیش کی۔

ٹرین اسکینڈل

ریل گاڑیوں کی تیاری کا یہ اسکینڈل حکام کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا کہ رینفے کی طرف سے 31 میٹرک گیج کی ٹرینوں کی تیاری کا جو ٹھیکہ سی اے ایف نامی کمپنی کو 2020ء میں دیا گیا تھا، وہ ڈیزائن میں نقص کے باعث تاخیر کا شکار ہو جائے گا۔


ان ٹرینوں کی تعمیر کا مقصد آسٹوریاس اور کینٹابریا سمیت ملک کے شمالی علاقوں میں ٹرانسپورٹ اور رینفے کی طرف سے درمیانے فاصلے کی سفری سہولت کے لیے زیر استعمال ریل گاڑیوں میں جدت لانا تھا۔

لیکن 2021ء میں رینفے کو اس بات کا ادراک ہوا کہ اس سے ٹرینوں کی پیمائش میں غلطی ہوئی ہے اور زیادہ چوڑی ہونے کی وجہ سے یہ کچھ سرنگوں میں سے گزر نہیں پائیں گی۔ اس بنا پر ان ریل گاڑیوں کی تیاری روک دی گئی تھی۔


کینٹابریا کی مقامی حکومت کے صدر مگیل اینجل ریوِیا نے اس غلطی کو ''انتہائی بگڑا ہوا کام‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کوتاہی کے ذمے دار افراد کے استعفوں کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپین کی حکومت اور رینفے کا موقف ہے کہ انہوں نے بر وقت ریل گاڑیوں کے ڈیزائن میں نقص کا نوٹس لے لیا تھا اور اس لیے رقم کا کوئی زیاں نہیں ہوا۔

اسپین کے شمال میں موجود ٹرین نیٹ ورک انیسویں صدی میں بنایا گیا تھا۔ پہاڑی علاقے سے گزرنے والے اس نیٹ ورک میں مختلف سائز کی کئی سرنگیں شامل ہیں جو ریل، گاڑیوں کے جدید پیمائشی تقاضوں سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔