نوبل انعام یافتہ فلپائنی صحافی ماریا ریسا ٹیکس چوری کے الزام سے بری

ماریا ریسا نے ٹیکس چوری کیس میں خود کو بے قصور بتایا تھا، عدالت نے ان کے دلائل تسلیم کرلیے۔ وہ سن 2021 میں نوبل انعام جیتنے والی پہلی فلپائنی بن گئی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا (وکیمیڈیا)</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا (وکیمیڈیا)

user

Dw

فلپائن کی ایک عدالت نے بدھ کے روز نوبل امن انعام یافتہ صحافی ماریا ریسا اور حکومت کی نکتہ چینی کرنے والی ان کی آن لائن ویب سائٹ 'ریلپر' کو ٹیکس چوری کے چار الزامات سے بری کر دیا۔ ریسا نے سن 2020 میں اپنی عرضی میں کہا تھا کہ انہوں نے کوئی ٹیکس چوری نہیں کی ہے۔

ٹیکس چوری کا مقدمہ حکومت کی جانب سے دائر کردہ ان متعدد مقدمات میں سے ایک ہے جن کا ریپلر کو سامنا ہے۔ حکومت کے اس رویے نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں آزادی صحافت کے حوالے سے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔


منیلا سے شائع ہونے والے ریپلر کی سی ای او اور ایگزیکٹیو ایڈیٹر ریسا کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سن 2021 میں نوبل امن انعام سے نوازا گیا تھا۔ وہ نوبل انعام حاصل کرنے والی پہلی فلپائن بن گئی تھیں۔

'سچ کی فتح، انصاف کی فتح'

بدھ کے روز عدالت کے باہر نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے ماریا ریسا نے کہا کہ یہ ہر ایک کے لیے "جذباتی" لمحہ ہے۔ انہوں نے الزامات کو "سیاسی اغراض پر مبنی'' قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد صحافیوں کو ان کے کام سے روکنے کی کوشش کرنا ہے۔


انہوں نے مقدمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "عدالت کا فیصلہ آنے میں چار سال اور دو ماہ لگ گئے۔ لیکن آج حقائق جیت گئے، سچ کی فتح ہوئی ہے، انصاف کی فتح ہوئی ہے۔"

عدالتی فیصلے کے حوالے سے ایک بیان میں ریپلر نے اسے "سیاست پر حقائق کی فتح" قرار دیا۔ ویب سائٹ نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "اس بات کو تسلیم کرلیا گیا کہ دھوکہ دہی، جھوٹے اور گھٹیا الزامات" سب بے بنیاد تھے۔


نوبل انعام یافتہ صحافی اور ان کی ویب سائٹ کو تاہم اب بھی تین دیگر مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔ جن میں سائبر لیبل کا کیس سب سے اہم ہے۔ یہ کیس اپیل کے مرحلے میں ہے اور اگر ریسا اس میں قصوروار قرار پاتی ہیں تو انہیں تقریباً سات برس قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ریپلر کا ٹیکس چوری کا الزام کیوں لگایا گیا؟

ماریا ریسا نے غلط اطلاعات کا مقابلہ کرنے اور فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈیوٹرٹے کی جانب سے اپنے دور حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دستاویز بندی کرنے کے لیے ریپلر کی بنیاد رکھی تھی۔ روڈریگو پر الزام ہے کہ انہوں نے منشیات کے خلاف مہلک جنگ کے دوران انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی۔


سن 2012 میں شروع کیے گئے ریپلر فلپائن کے مقبول ترین ویب سائٹوں میں سے ایک ہے۔ فلپائنی حکام نے سن 2018 کے ایک حکم نامے کی توثیق کرتے ہوئے گزشتہ برس جون میں اس ویب سائٹ کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ ویب سائٹ کو بند کرنے کا حکم اور ٹیکس چوری کے الزامات ریپلر پر ایک آئینی شق کی خلاف ورزی کے الزام پر مبنی تھے۔ یہ آئینی شق فلپائن میں غیر ملکی ملکیت اور میڈیا کمپنیوں کے کنٹرول پر پابندی لگاتا ہے۔

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے ریپلر پر غیرملکی سرمایہ کارو ں بشمول اومیڈیار نیٹ ورک اور نارتھ بیس میڈیا سے فنڈ حاصل کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔ عدالت نے بدھ کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ جن مالیاتی دستاویزات کے ذریعہ ادائیگیاں کی گئیں ان پر ٹیکس عائد نہیں ہوتے۔ ریپلر کے خلاف کیس کا مستقبل تاہم اب بھی واضح نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔