سعودی ولی عہد نے اپنے 'خوابوں کے شہر' کا ڈیزائن جاری کر دیا

محمد بن سلمان نے فطرت کے ساتھ پائیداری سے ہم آہنگ ماحول دوست شہر 'دا لائن' کا ڈیزائن پیر کے روز جاری کردیا۔ نیوم میں 34 مربع کلومیٹر اراضی پر واقع یہ شہر تکمیل کے بعد 90 لاکھ مکینوں کا مسکن ہوگا۔

سعودی ولی عہد نے اپنے 'خوابوں کے شہر' کا ڈیزائن جاری کر دیا
سعودی ولی عہد نے اپنے 'خوابوں کے شہر' کا ڈیزائن جاری کر دیا
user

Dw

عرب کے صحرا میں 'نیوم' کے نام سے شروع کیے گئے کھربوں ڈالر کے پروجیکٹ کو کچھ لوگ "دیوانے کا خواب" بھی کہتے ہیں۔ تاہم ولی عہد محمد بن سلمان نے وہاں بسائے جانے والے شہر 'دی لائن' کا ڈیزائن پیر کے روز جاری کر دیا۔

محمد بن سلمان نے اس موقع پر کہا "دا لائن کا تصور بیان کرتے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کا حقیقی محور انسان ہوگا اور یہ جدید ترقیاتی معاشروں کے لیے ایک مثال ہوگا۔ آج دا لائن کا ڈیزائن پیش کرکے یہ وعدہ پورا کر دیا گیا ہے۔"


ایم بی ایس کے نام سے معروف ولی عہد نے مزید کہا، "اس سے شہر کا کثیر منزلہ داخلی ڈھانچہ اجاگر ہوگا۔ یہ روایتی افقی شہروں کے مسائل سے آزاد ہوگا۔ یہ قدرتی ماحول کے تمام ذرائع کے تحفظ اور تمدنی ترقیاتی عناصر کے درمیان مکمل ہم آہنگی کی ایک مثال ہوگا۔"

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا،"ہم اپنی دنیا کے شہروں کو درپیش مسائل اور ماحولیاتی بحرانوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے اور نیوم ان مسائل سے نمٹنے کے لیے نئے اور تخیلاتی حل مہیا کرنے میں سب سے آگے ہے۔ نیوم فن تعمیر، انجینیئرنگ اور تعمیرات میں ذہین ترین ذہنوں کی ایک ٹیم کی قیادت کر رہا ہے تاکہ عمودی تعمیر کا خیال حقیقت کا روپ دھار سکے۔"


کیسا ہوگا 'دی لائن'؟

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق لائن شہر تکمیل کے بعد 90 لاکھ مکینوں کا مسکن ہو گا اور 34 مربع کلومیٹر اراضی پر اس کی تعمیر ہو گی۔ اس کے منفرد ڈیزائن میں آمنے سامنے دو ہوبہو عمارتیں کھڑی دکھائی دیتی ہیں جو 500 میٹر اونچی ہوں گی۔ مکینوں کو پانچ منٹ کی پیدل سیر کے بعد لائن میں تمام سہولتوں تک رسائی حاصل ہو گی، اس کے علاوہ ایک تیز رفتار ریل بھی ہو گی جس کا ابتدا سے آخر تک 20 منٹ کا سفر ہو گا۔

پی ایس اے کے مطابق اس طرح کی صلاحیت کے حامل کسی اور شہر کے بارے میں فی الوقت کوئی خبر نہیں ہے۔ اس میں فطرت کو ترقی پر ترجیح دی گئی ہے اور نیوم کی 95 فی صد زمین کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ یہ شہر200 میٹر چوڑا، 170 کلومیٹر لمبا اور سطح سمندر سے 500 میٹر اونچا ہوگا۔ اس کی مثالی آب و ہوا پورا سال اس بات کو یقینی بنائے گی کہ رہائشی گھومتے یا چہل قدمی کرتے وقت ارد گرد کی فطری ماحول سے لطف اندوز ہو سکیں۔


یہ شہر 100 فیصد قابل تجدید توانائی پر چلے گا، جس میں کاربن کا اخراج صفر ہوگا اور روایتی شہروں کی طرح نقل وحمل اور بنیادی ڈھانچے میں لوگوں کی صحت اور بہبود کو ترجیح دے گا۔ اس شہر کی تعمیر پر کام کے لیے عالمی شہرت یافتہ معماروں اور انجینیئروں کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

خیال رہے کہ محمد بن سلمان نے اس میگا پروجیکٹ کا اعلان 2017 میں کیا تھا اور اس سلسلے میں یہ عہد کیا گیا تھا کہ اس منصوبے سے ایک جدید تر شہری زندگی کی بنیاد رکھی جائے گی۔ اس کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی توقع کی جا رہی ہے تاکہ معیشت پر سے تیل کی برآمد کا انحصار کم کیا جاسکے۔


ولی عہد محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ "نیوم دنیا بھر کے تمام لوگوں کے لیے تخلیقی اور اختراعی طریقوں سے دنیا بھر میں اپنی شناخت بنانے کی جگہ ہو گی۔ "

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */