منصور بن زاید کی 600 ملین ڈالر مالیت کی میگا یاٹ ’بلیو‘

مانچسٹر سٹی کے مالک شیخ منصور بن زاید النہیان نے اپنی نئی میگا یاٹ وصول کر لی ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی تفریحی کشتیوں میں سے ایک ہے اور بہت سی سہولیات سے آراستہ ہے۔

منصور بن زاید کی 600 ملین ڈالر مالیت کی میگا یاٹ ’بلیو‘
منصور بن زاید کی 600 ملین ڈالر مالیت کی میگا یاٹ ’بلیو‘
user

Dw

مانچسٹر سٹی کے مالک شیخ منصور بن زاید النہیان نے اپنی نئی میگا یاٹ وصول کر لی ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی تفریحی کشتیوں میں سے ایک ہے اور بہت سی سہولیات سے آراستہ ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بڑی تفریحی کشتیوں کے مالکان پر نظر دوڑائی جائے تو شیخ منصور بن زاید النہیان کا نام پہلے ہی اس فہرست میں دکھائی دیتا ہے۔ 'ٹوپاز‘ یا پکھراج نامی کشتی کے باعث وہ پہلے ہی دنیا کی سب سے بڑی تفریحی کشتیوں کے مالکان کی فہرست میں شامل ہیں۔


لیکن اب متحدہ عرب امارات کے حکمران خاندان سے تعلق رکھنے والے اور انگلش فٹ بال کلب مانچسٹر سٹی کے مالک شیخ منصور بن زاید 'بلیو‘ نامی ایک اور یاٹ کے مالک بھی بن گئے ہیں، جس سے پر تعیش کشتیوں کے مالکان میں ان کی درجہ بندی مزید بہتر ہو گئی ہے۔

جرمن لگژری یاٹ کمپنی لیورسین کے مطابق 160 میٹر طویل 'بلیو‘ میگا یاٹ کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے اور اب وہ بریمن کی شپ یارڈ سے بحیرہ روم کے سفر پر روانہ ہو چکی ہے۔ یوں اب یہ لگژری کشتی موجودہ سیزن اپنے نئے مالک شیخ منصور کے ساتھ گزارے گی۔


’سب سے بڑی نہیں، لیکن واقعی بڑی یاٹ ہے‘

اماراتی حکمران خاندان سے تعلق رکھنے والے شیخ منصور کی نئی یاٹ دنیا میں سب سے بڑی یاٹ نہیں لیکن اس کے باوجود یاٹنگ کے شوقین اور دیگر یاٹ مالکان اسے حسد کی نظر سے ضرور دیکھ سکتے ہیں۔

بلیو کی لمبائی 160 میٹر ہے اور اس کا مجموعی وزن پندرہ ہزار ٹن سے زیادہ ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی یاٹس میں شمار کی جاتی ہے۔ جرمن میڈیا گروپ 'سٹرن‘ کی رپورٹ کے مطابق صرف ازبک نژاد روسی تاجر عثمانوف اور عمانی سلطان ہیثم بن طارق کی لگژری کشتیاں ہی 'بلیو‘ سے بڑی ہیں۔نئی یاٹ کے بارے میں اسے تیار کرنے والی کمپنی نے زیادہ تر معلومات عام نہیں کیں۔


تاہم انڈسٹری میگزین 'سپر یاٹ فین‘ کے مطابق بلیو میں 24 کمرے ہیں جن میں 48 مہمان قیام کر سکتے ہیں اور اس کا عملہ 80 افراد پر مشتمل ہے۔ یاٹ کی دستیاب تصاویر میں اس پر دو ہیلی پیڈ بھی دکھائی دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں اس لگژری کشتی میں سوئمنگ پول، جم اور متعدد ریستوران بھی موجود ہیں، جو اس سائز کی یاٹ کے لیے ایک عام بات ہے۔

فیول ٹیک بھرنے کے لیے پانچ لاکھ امریکی ڈالر

مختلف رپورٹس کے مطابق یاٹ کی مالیت 600 ملین امریکی ڈالر سے زائد ہے۔ اس قسم کی لگژری کشتی کی دیکھ بھال اور استعمال پر ہر سال مجموعی قیمت کا دس فیصد خرچہ آتا ہے۔


بلیو بنانے والی جرمن کمپنی نے اس میں اپنا تیار کردہ ہائبرڈ نظام نصب کیا ہے۔ یعنی یہ کشتی ڈیزل کے علاوہ الیکٹرک انجن پر بھی چلتی ہے۔ اس کے گیئر باکس کے ساتھ دو ڈیزل انجن ہیں اور جب کشتی آہستہ چلائی جائے تو بجلی سے بھی چل سکتے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے باوجود ایک ہسپانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلیو میں ایندھن بھرنے پر پانچ لاکھ امریکی ڈالر خرچہ اٹھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔