باپ بننے کی سنچری کرنے کی خواہش پوری نہ ہو سکی

بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزروم سے تعلق رکھنے والے زیونا چانا 89 بچوں کے باپ تھے۔ چھیہتر برس کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔

باپ بننے کی سنچری کرنے کی خواہش پوری نہ ہو سکی
باپ بننے کی سنچری کرنے کی خواہش پوری نہ ہو سکی
user

Dw

بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورم کافی چھوٹی ہے تاہم اپنی خوبصورتی کے لیے معروف ہے۔ اسی ریاست میں دنیا کا سب سے بڑا خاندان رہتا ہے۔تاہم سنیچر کے روز دنیا کے اس سب سے بڑے خاندان کے سرپرست کا انتقال ہو گيا۔

خاندان کے سرپرست زیونا چانا کا 76 برس کی عمر میں انتقال ہوا اور انہوں نے اپنے پیچھے سوگواروں میں 38 بیویاں اور ان سے ہونے والے 89 بچے چھوڑے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق وہ ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن کے مریض تھے۔


مقامی ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کے مطابق پہلے وہ علاج کے لیے خود آیا کرتے تھے تاہم کچھ دنوں سے گھر پر ہی ان کا علاج جاری تھا،’’ان کی حالت جب زیادہ خراب ہوئی تو لوگ انہیں ہسپتال لے کر آئے تھے تاہم جانچ کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔‘‘

سنچری بنانے سے محروم

زیونا چانا نے 38 شادیاں کی تھیں اور ان سے ان کے 94 بچے پیدا ہوئے تاہم ان کی وفات کے وقت 89 بچے ہی زندہ بچے تھے۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کئی بار اس بات کا اظہار کیا تھا کہ وہ سو اولادوں کی خواہش رکھتے ہیں تاہم اس سے قبل ہی ان کا انتقال ہو گيا۔


ان کے بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں ہیں۔ بچوں کی مجموعی تعداد 200 ہے جبکہ 38 بیویاں ہیں اور اسی لیے انہیں دنیا کے سب سے بڑے کنبے کا سرپرست بھی کہا جاتا تھا۔

ان کی موت کی پر ریاستی وزیر اعلی زورام تھانگا نے بھی تعزیت کی اور کہا کہ اپنے خاندان کی وجہ سے وہ خود سیاحوں کی توجہ کا اہم مرکز تھے۔ اپنی ٹویٹ میں زورام تھانگا نے لکھا، ’’بڑے بھاری دل سے ہم مسٹر زیونا کو الوداع کہہ رہے ہیں جو 38 بیویوں اور 89 بچوں کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے خاندان کے سرپرست تھے۔ اپنی فیملی کی وجہ سے وہ ریاست میں سیاحوں کی توجہ کا بھی اہم مرکز ہوتے تھے۔‘‘


دنیا کا سب سے بڑا کنبہ سو کمرے والے مکان میں رہتا ہے

دنیا کا یہ سب سے بڑا خاندان میزورم کے ایک پہاڑی علاقے بکتوانگ تلنگنوس میں رہتا ہے۔ تقریباً پونے دو سو نفوس پر مشتمل یہ خاندان ایک سو کمروں والی ایک چار منزلہ عمارت میں رہتا ہے۔ وقت کے ساتھ اس خاندان کو اتنی شہرت ملی کہ یہ خاندان اس ریاست کی پہچان بن گيا۔

بہت سے سیاح جب بھی میزورم جاتے تو دنیا کے اس بڑے خاندان کو دیکھنے اور ان سے ملنے کے لیے یکتوانگ گاؤں بھی ضرور جاتے۔


سترہ برس کی عمر میں پہلی شادی

بھارتی میڈیا کے مطابق زیونا چانا نے 17 برس کی عمر میں پہلی شادی کی تھی اور ان کی پہلی بیوی عمر میں ان سے تین برس بڑی تھیں۔ وہ معروف مقامی قبیلے چانا چوانتھر کے سردار تھے اور اس قبیلے کے رہنما مانے جاتے تھے۔ اس قبیلے کے اب بھی تقریباً 400 سے خاندان آباد ہیں اور ان کے مردوں میں زیادہ شادیاں کرنے کا رواج بہت پرانا ہے۔ زیونا چانا دارالحکومت آئیزول سے تقریبا 55 کلو میٹر کے فاصلے پر بکتوانگ دیہات میں رہتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔