جرمن شہریوں کی اکثریت ای اسکوٹر کے استعمال کے خلاف، سروے

ای اسکوٹرز کی غلط پارکنگ کی وجہ سے نابینا اور جزوی طور پر بصارت سے محروم افراد کے لیے نقل و حرکت شدید مشکل ہو جاتی ہے۔ شہریوں کی اکثریت نے ای اسکوٹرز پر پابندی لگانے کی تجویز دی ہے۔

جرمن شہریوں کی اکثریت ای اسکوٹر کے استعمال کے خلاف، سروے
جرمن شہریوں کی اکثریت ای اسکوٹر کے استعمال کے خلاف، سروے
user

Dw

جرمن شہریوں کی اکثریت کو الیکٹرک اسکوٹرز پسند نہیں جبکہ بہت سے لوگوں نے انہیں کبھی بھی استعمال نہیں کیا۔ یہ نتیجہ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے لیے YouGov کی طرف سےکیے گئے ایک سروے میں سامنے آیا۔ اس سروے کے مطابق جرمنی میں نصف سےکچھ زیادہ (51 فیصد) بالغ افراد ای اسکوٹرز کے تئیں انتہائی منفی رویہ رکھتے ہیں، جبکہ 61 فیصد جواب دہندگان کے خیال میں 2019ء میں جرمنی کی سڑکوں پر ای اسکوٹرز چلانےکی اجازت دیے جانے کے بعد سے روڈ سیفٹی کی صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

جواب دہندگان میں سے 71 فیصد نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی ای اسکوٹر استعمال نہیں کیا جبکہ 12 فیصد نے کہا کہ انہوں نے صرف ایک بار چلایا ہے۔ صرف 10فیصد لوگ کبھی کبھار سکوٹر استعمال کرتے ہیں اور پانچ فیصد بار بار ان پر سواری کرتے ہیں۔


مزید 76 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ ای اسکوٹرز کو مخصوص جگہوں پر پارک کیا جانا چاہیے، تیرہ فیصد نے سڑک کے کنارے اور بارہ فیصد نے فٹ پاتھ کو پارکنگ کی جگہوں کے طور پر استعمال کرنے کی تجویز دی۔ جرمنی کے بڑے اور درمیانے درجے کے شہروں میں ای اسکوٹرز کی بڑی تعداد مل سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر بزرگوں اور بصارت سے محروم لوگوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہیں۔

جرمن نیشنل ایسوسی ایشن آف سینئر سٹیزنز آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے جینز پیٹر کروز نے کہا کہ غلط طریقے سے پارک کیے گئے اسکوٹروں کی وجہ سے بوڑھے لوگوں کو بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا، ''کچھ معاملات میں ای اسکوٹرز کو سراسر اشتعال انگیز طریقے سے پارک کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر سائیکل کے راستے اور فٹ پاتھ کے اوپر۔‘‘ کروز نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ''یہ کمزور بینائی والے لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی جو اندھیرے میں سائیکلوں کے لیے مختص راستہ استعمال کرتے ہیں۔‘‘


جرمنی میں نابینا اور جزوی طور پر بصارت سے محروم افراد کی ایسوسی ایشن کی ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرسٹیئن مولر کہتی ہیں کہ ان کی تنظیم اس وقت بریمن، مونسٹر اور برلن کے شہروں میں'' پارکنگ کی مقررہ جگہوں کے نفاذ کے لیے‘‘ مقدمے شروع کر رہی ہے۔

مولر کے مطابق،'' نابینا اور بصارت سے محروم افراد کے ساتھ بہت سے ایسے واقعات پیش آئے ہیں کہ ان میں سے کچھ آس پاس پڑے اسکوٹروں پر گرنے کے خوف سے سڑک پر اکیلے باہر نکلنے کی ہمت نہیں کرتے، یہ اب قابل قبول نہیں ہے۔‘‘


پیرس میں اس سال ستمبر میں ای اسکوٹرز پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، اس کے بعد شہریوں کی آرا پر مشتمل ایک سروے کے مطابق 89 فیصد لوگوں نے ای اسکوٹرز کی مخالفت کی۔ YouGov کے سروے کے مطابق صرف 37 فیصد شہری چاہتے ہیں کہ جرمن شہروں میں ای اسکوٹر کرایے پر حاصل کرنے کی اجازت برقرار رہنی چاہیے، جب کہ 44 فیصد ان پر پابندی کے حق میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔