ایسٹر ڈنر کے لیے اٹلی واپسی، سسلی کا مطلوب مافیا باس گرفتار

اطالوی پولیس نے ایک ایسے مطلوب مافیا باس کو جزیرے سسلی سے اس کے متعدد ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا، جو مسیحی مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ عشائیے کے لیے بیرون ملک سے وطن لوٹا تھا۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

Dw

اٹلی کے دارالحکومت روم سے پیر پانچ اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ ملزم اطالوی جزیرے سسلی پر سرگرم منظم جرائم پیشہ گروہ پاگلیارَیلی کا سرغنہ ہے، جو پولیس کو عرصے سے مطلوب تھا۔

اسے سسلی کے صدر مقام پالیرمو میں اس کی رہائش گاہ سے اس وقت گرفتار کیا گیا، جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایسٹر ڈنر کر رہا تھا۔


مذہبی اور خاندانی سطح پر اہم عشائیہ

خبر رساں ادارے انسا نے بتایا کہ سسلی کے اس مافیا گروہ کے سرغنے اور پاگلیارَیلی خاندان کے سربراہ کے طور پر حکام کو مطلوب یہ ملزم کچھ عرصہ قبل چھپ کر برازیل چلا گیا تھا۔


وہاں سے وہ ابھی چند روز قبل ہی اس لیے واپس پالیرمو لوٹا تھا کہ ایسٹر کے موقع پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ مذہبی اور خاندانی طور پر بہت اہم سمجھے جانے والے عشائیے میں شرکت کر سکے۔

مقامی حکام کے مطابق سسیلین مافیا پاگلیارَیلی کے سرغنے کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے ملکی اداروں کے اہلکاروں نے اس کارروائی کے دوران اس گروہ کے چار دیگر ارکان کو بھی گرفتار کر لیا۔


یہ جرائم پیشہ گروہ اپنے طور پر منظم مجرمانہ کارروائیاں کرنے کے علاوہ سسلی کے بہت بڑے مافیا گروپ کوسا نوسترا کے لیے بھی کام کرتا تھا۔

تین محکموں کی مشترکہ کارروائی


اطالوی پولیس کرابینیئری کے پالیرمو میں اس چھاپے کے وقت مقامی دفتر استغاثہ کے نمائندے اور ملکی مافیا گروپوں کے خلاف چھان بین کرنے والے خصوصی شعبے کے ارکان بھی پولیس کے ہمراہ تھے۔ یہ گرفتاریاں ان تینوں اداروں کی مشترکہ کوششوں اور کارروائی کا نتیجہ قرار دی جا رہی ہیں۔

گرفتار شدگان پر تاوان وصول کرنے، قتل اور اقدام قتل کے متعدد واقعات، اغوا اور ایسے ہی کئی دیگر جرائم کے ارتکاب کے الزامات عائد کر دیے گئے ہیں، جو مافیا گروپوں کا خاصا سمجھے جاتے ہیں۔


اس سال ایسٹر کا مسیحی تہوار جمعہ دو اپریل سے لے کر آج پیر پانچ اپریل تک منایا جا رہا ہے۔ اس دوران گڈ فرائیڈے، ایسٹر سنڈے اور ایسٹر منڈے تینوں دن بہت زیادہ مذہبی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، جب پورے یورپ میں عام تعطیل ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔