جرمنی: کریملن ناقدین روسی شہریوں کے لیے ویزا ضابطوں میں نرمی

جرمن وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ''زیادتی کا شکار اور خطرات سے دوچار‘‘ روسیوں کو تحفظ کی پیش کش کی جائے گی کیونکہ کریملن یوکرین جنگ کی مخالفت کرنے والے اپنے شہریوں کے خلاف بھی کارروائی کر رہا ہے۔

جرمنی: کریملن ناقدین روسی شہریوں کے لیے ویزا ضابطوں میں نرمی
جرمنی: کریملن ناقدین روسی شہریوں کے لیے ویزا ضابطوں میں نرمی
user

Dw

جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا کہ برلن حکومت کریملن کی جانب سے کی جانے والی زیادتیوں کے شکار اور تحفظ کے خواہش مند روسی اپوزیشن رہنماؤں، میڈیا کے افراد اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے رہائشی پرمٹ جاری کرنے کے عمل کو تیز کرنے پر رضامند ہو گئی ہے۔

فیزر نے خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "روس نے جہاں ایک طرف یوکرین کے خلاف جارحیت میں اضافہ کر دیا ہے وہیں اندرون ملک بالخصوص پریس، انسانی حقوق کے کارکنوں اور اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف بھی زیادتیاں تیز کر دی ہیں۔" جرمن وزیر داخلہ نے کہا، "ہم ایسے روسیوں کو جرمنی میں تحفظ کی پیش کش کریں گے، جو زیادتی کا شکار اور خطرات سے دوچار ہیں۔"


نئے ضابطوں سے کن لوگوں کو فائدہ ہوگا؟

جرمنی کے رہائش قوانین کی ایک شق کے تحت رہائشی ضابطوں میں نرمی کی جا سکتی ہے۔ اس شق کے تحت بین الاقوامی قانون کے مدنظر رکھتے ہوئے یا ضروری انسانی امداد کے تحت اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کے سیاسی مفادات کے تحفظ کے لیے رہائشی ضابطوں میں نرمی ممکن ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ روس میں جمہوری اپوزیشن کے نمائندے جنہوں نے یوکرین جنگ کے خلاف موقف اختیار کیا ہے، انسانی حقوق کے کارکنان، سول سوسائٹی کے دیگر نمائندے بالخصوص جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرنے والے، مذکورہ شق کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔


روس میں کریملن کی پالیسیوں کی نکتہ چینی کرنے والے صحافی، جو خطرات سے دوچار ہیں اور جن کی تحریروں کو سینسر کیا جا رہا ہے،کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

فیزر کا کہنا تھا، "ہم بالخصوص روسی صحافیوں کو جرمنی سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کا موقع فراہم کریں گے۔ کریملن جھوٹ او ر غلط بیانی کر کے اپنی مجرمانہ جنگ کو جائز قرار دینے کی کوشش کر رہا ہے اور تاریخ کو مسخ کر رہا ہے۔ یہ صورت حال بنیادی طور پر آزاد اور غیر جانبداررپورٹنگ کی متقاضی ہے تاکہ روسی عوام تک حقائق پہنچ سکیں۔"


وزارت داخلہ کی ترجمان نے کہا کہ یوکرین جنگ کی مخالفت کرنے والے ایسے سائنس دان، جو روس میں رہ کر آزادانہ طور پر اپنا کام نہیں کر پا رہے ہیں، انہیں بھی آسانی سے ویزے فراہم کیے جائیں گے۔

یہ طریقہ کار کیسے کام کرے گا؟

نئے طریقہ کار کے مطابق وزارت ثقافت و ذرائع ابلاغ اور وزارت خارجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی شخص کی جانب سے دی گئی درخواست پر انفرادی بنیادوں پر غور و خوض تیز کرنے کا فیصلہ کریں۔ اس میں سکیورٹی اور بیک گراؤنڈ کی جانچ شامل ہے۔ اگر درخواست دہندہ کامیاب قرار پاتا ہے تو جرمن سفارت خانہ اسے ویزا جاری کر دے گا۔


جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے روسی بھی اس کے تحت درخواست دے سکتے ہیں۔ اگر ان کی درخواست منظور کرلی جاتی ہے تو تیسرے ملک میں جرمن سفارت خانہ انہیں ویزا جاری کر دے گا۔ کسی فرد کی جانب سے ویزے کے لیے بنیادی شرط روس میں اس کے ساتھ ہونے والی سیاسی زیادتی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ لوگوں کو ان پر کی جانے والی زیادتیوں کا معتبر ثبوت پیش کرنا ہو گا۔ درخواست دہندہ کے کنبے کے قریبی اراکین کو بھی داخلے کی اجازت مل سکتی ہے۔ روس سے آنے والے متاثرین کو جرمنی میں فی الحال بالعموم 90 دنوں کی محدود مدت کے لیے ویزا جاری کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔