پیرس میں سیاح کی موت، جرمنی میں تفتیش کا آغاز

ہفتے کے روز پیرس میں ایفل ٹاور کے قریب ایک جرمن شہری کو چھری کے وار سے قتل کر دیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

Dw

جرمن پراسیکیوٹرز نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ وہ پیرس میں ایک جرمن سیاح کی موت کی تفتیش کا آغاز کر رہے ہیں۔ اس جرمن سیاح کو ہفتے کے روز فرانس کے دارالحکومت میں ایفل ٹاور کے قریب چھری کے وار سے قتل کر دیا گیا تھا۔ حکام کو شبہ ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھا۔

اس حوالے سے جرمن شہر کارلسوا میں فیڈرل جرمن پراسیکیوٹرز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ فی الحال متعلقہ ملزم کے خلاف نہ صرف اس قتل بلکہ اس کے ایک بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم کا کارکن ہونے کے شبہے کی بنیاد پر بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ جرمنی کے علاوہ فرانس میں بھی اس کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔


پیرس حملہ

ہفتے کے روز پیش آنے والے واقعے میں حملہ آور نے ایک سیاح جوڑے پر جاقو سے وار کیا تھا، جس کے نتیجے میں ان میں سے تئیس سالہ نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی۔

فرانس کے وزیر داخلہ جیغالڈ ڈاغمانا کے مطابق اس حملہ آور نے اس قتل کے بعد پولیس سے بھاگنے کے دوران دو اور افراد پر بھی ایک ہتھوڑے سے حملے کی کوشش کی تھی۔ فرانسیسی حکام کے پاس اس واقعے میں ملوث ملزم کے بارے میں اس حملے سے پہلے بھی معلومات تھی۔ اس نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر چلنے والی ایک ویڈیو میں دہشت گرد تنظیم داعش سے وفاداری کا عہد کیا تھا۔


اس کی ذہنی بیماری کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے بھی نگرانی کی جاتی رہی ہے۔ اس بارے میں فرانسیسی وزیر داخلہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ یہ ملزم ایک ذہنی بیماری کا شکار ہے اور اس حوالے سے اس کی دیکھ بھال میں متعلقہ حکام کو "واضح ناکامی" ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔