گاڑی چھوڑو سفر کرو مفت، بزرگ ڈرائیوروں کے لیےایک نیا منصوبہ

جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کی حکومت کے ایک نئے ماحول دوست منصوبے کے تحت تمام بزرگ ڈرائیوروں کو عنقریب ایک سال تک عام بسوں اور ٹرینوں میں مفت مقامی اور علاقائی سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔

بزرگ ڈرائیوروں کے لیے ایک سال تک بسوں، ٹرینوں کا استعمال مفت
بزرگ ڈرائیوروں کے لیے ایک سال تک بسوں، ٹرینوں کا استعمال مفت
user

Dw

باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت شٹٹ گارٹ سے پیر پندرہ نومبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صوبائی وزارت ٹرانسپورٹ کے اس منفرد منصوبے کے تحت 65 سال سے زائد عمر کے جو ڈرائیور اپنے ڈرائیونگ لائسنس ایک سال کے لیے رضاکارانہ طور پر حکام کو واپس کر دیں گے، انہیں پورے ایک سال تک اس صوبے کے بہت سے حصوں میں ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ پر مفت مقامی اور علاقائی سفر کی سہولت مہیا کی جائے گی۔

معاہدے طے پا گئے

جرمنی میں ماحول پسندوں کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ونفرینڈ ہیرمان نے شٹٹ گارٹ میں اعلان کیا کہ ان کی وزارت نے اس سلسلے میں مختلف شہری اور علاقائی بلدیاتی اداروں کے زیر انتظام چلنے والی متعدد پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے ساتھ اشتراک عمل کے باقاعدہ معاہدے طے کر لیے ہیں۔


ونفرینڈ ہیرمان کے مطابق، ''اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ 65 سال سے زائد عمر کے ڈرائیوروں کو یہ ترغیب دی جائے کہ وہ اپنی گاڑیاں چلانے کے بجائے بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے زیادہ محفوظ سفر کریں۔ اس طرح یہ بزرگ شہری اپنی گاڑیوں کے ذریعے سفر پر اٹھنے والے اخراجات بھی بچا سکیں گے اور صوبے میں ٹرانسپورٹ کو بھی زیادہ محفوظ اور ماحول دوست بنایا جا سکے گا۔‘‘

بزرگ ڈرائیوروں کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ونفریڈ ہیرمان کے مطابق باڈن ورٹمبرگ میں ہر سال سڑکوں پر جتنے بھی مہلک حادثات پیش آتے ہیں، ان میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک تہائی سے زیادہ تعداد بزرگ شہریوں ہی کی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے دو تہائی سے زیادہ حادثات میں غلطی بھی ایسے ہی بزرگ ڈرائیوروں کی ہوتی ہے۔


اس منصوبے کے تحت ایسے بزرگ ڈرائیور اس سال 14 دسمبر سے جب چاہیں، ایک سال کے لیے اپنے اپنے ڈرائیونگ لائسنس کے بدلے ایک سال کی مفت ٹکٹ حاصل کر سکیں گے۔ اس کے لیے واحد شرط یہ ہو گی کہ یہ بزرگ ڈرائیور اس پروجیکٹ میں شامل پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے علاقائی نیٹ ورک میں سے کسی ایک کے رہائشی ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔