ڈرائیورز کے لیے بھنگ کے استعمال کی حد بڑھائی جائے، جرمن ماہرین

جرمنی میں کینابس یا بھنگ کی قانونی طور پر اجازت دیے جانے کی بحث کے دوران ماہرین نے کہا ہے کہ ڈرائیوروں کے لیے بھنگ کے استعمال کی مقدار کی حد میں اضافہ کیا جائے۔

ڈرائیورز کے لیے بھنگ کے استعمال کی حد بڑھائی جائے، جرمن ماہرین
ڈرائیورز کے لیے بھنگ کے استعمال کی حد بڑھائی جائے، جرمن ماہرین
user

Dw

جرمنی میں ماہرین کا مطالبہ ہے کہ ڈرائیوروں کے لیے بھنگ کے استعمال کی حد میں اضافہ کیا جائے۔ ان کا استدلال ہے کہ اس وقت بھنگ کے جوہر یا کیمیائی مادے THC (ٹیٹرا ہائیڈروکینابینول) کی جو حد مقرر ہے اس کے تحت ایسے ڈرائیوروں کو بھی جرمانہ کیا جا سکتا ہے جو پہلے ہی ڈرائیونگ کے لیے مکمل طور پر فٹ ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ ٹی ایچ سی وہ مادہ ہے جو بھنگ یا کینابس کے استعمال کی صورت میں مذکورہ فرد کی ذہنی حالت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ بدھ 17 اگست سے ماہرین جرمنی کے ایک شمالی شہر گوسلر میں منعقدہ ٹریفک کورٹ کانفرنس میں اس معاملے پر غور وخوض کریں گے۔


جرمن وکلاء ایسوسی ایشن کے آندریاز کریمر کے مطابق، ''عدالت کی طرف سے ٹی ایچ سی کی مقرر شدہ مقدار درست نہیں ہے۔ یہ ڈرائیونگ کی صلاحیت کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کرتی۔‘‘

مثال کے طور پر شراب یا الکحل کے معاملے ایک ایسی مقدار مقرر ہے جو اگر کسی ڈرائیور کے خون میں موجود پائی جائے تو اس پر جرمانہ عائد ہوتا ہے۔ اس وقت یہ مقدار ایک نینوگرام فی ملی لٹر ہے جس کی موجودگی کی صورت میں ڈرائیور کو نشے کے زیر اثر قرار دیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ خون میں الکحل کی یہ کم سے کم مقدار ہے جس کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔


جرمن انشورنس ایسوسی ایشن کے ایکسیڈنٹ ریسرچ کے سربراہ زیگفریڈ بروکمان کے بقول مسئلہ یہ ہے کہ ٹی ایچ سی، الکحل کے برعکس مختلف لوگوں میں مختلف طرح کے اثرات کی وجہ بنتی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ٹی ایچ سی کی خون میں زیادہ سے زیادہ مقدار تین نینوگرام فی ملی لٹر مقرر کی جائے۔

روڈ ٹریفک میں الکحل اور ڈرگز کے استعمال کے خلاف تنظیم کے صدر ہیلمٹ ٹرینٹمان کا ماننا ہے کہ کینابس کے استعمال کی اگر قانونی طور پر اجازت دے دی گئی تو ڈرائیورز کی طرف سے اس کا استعمال بڑھ جائے گا۔ اسی لیے ان کا مطالبہ ہے کہ دیگر اقدامات کے علاوہ ڈائیورز کو اس بارے میں مزید تعلیم دیے جانے کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الکحل اور دیگر ڈرگز کے استعمال کے لیے چیکنگ کا سلسلہ بھی بڑھایا جائے۔


جرمنی میں ڈرائیورز کی تنظیم ’اے ڈی اے سی‘ کا تاہم کہنا ہے کہ ٹی ایچ سی کی موجودہ مقدار یعنی ایک نینوگرام فی ایک ملی لٹر ہی برقرار رکھی جائے۔ اس تنظیم کے ایک ترجمان کے مطابق اس کی وجہ اس نشہ آور مادے اور کی مقدار کے اثرات کے حوالے سے غیر واضح صورتحال ہے۔

برلن میں کینابس کو قانونی قرار دینے کے حق میں مظاہرہ

جرمن دارالحکومت برلن میں آج ہفتہ 13 اگست کو ایک مظاہرہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد کینابس کو قانونی قرار دینے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھانا ہے۔


جرمنی میں تفریحی مقاصد کے لیے چرس یا بھنگ کے استعمال پر پابندی ہے۔ تاہم گزشتہ برس جرمنی میں وجود میں آنے والی اتحادی حکومت جرمنی بھر میں اس نشہ آور مادے کےتفریحی مقاصد کے لیے بھی استعمال کو قانونی قرار دینے کے حق میں ہے۔

یہ نقطہ حکومت کے قیام کے لیے اتحادی معاہدے کا حصہ تھا تاہم اس معاملے کی تکمیل میں چند برس لگ سکتے ہیں۔ اور یہ بھی یقینی نہیں کہ ایسا لازمی طور پر ہو گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔