یورپ کا پہلا زیر آب ریستوران

ناروے کے جنوبی حصے میں ایک زیر آب ریستوران نے کام شروع کر دیا ہے۔ ابتدا ہی میں سات ہزار گاہکوں نےبکنگ کرالی۔ پانی کے اندر تیرتی مچھلیوں کے بیچ کھانا کھانے کا تجربہ لاجواب رہا۔

یورپ کا پہلا زیر آب ریستوران
یورپ کا پہلا زیر آب ریستوران
user

ڈی. ڈبلیو

اپنی مثال آپ زیر آب یہ ریستوران دیکھنے والوں کو حیرت میں مبتلا کر دیتا ہے۔ ناروے کے انتہائی جنوبی سرے پر واقع اس ریستوران کا کچھ حصہ ساحل پر اور کچھ پانی کے اندر ہے۔ پانی کے اندر موجود حصہ ٹھوس ٹیوب کی شکل کا بنایا گیا ہے۔ یہ نارویجن فن تعمیر کا شاہکار ہے۔ یہ حیرت انگیز ریستوران ناروے کی اسنوہتا نامی کمپنی کا پہلا تعمیراتی شاہکار نہیں بلکہ اس سے قبل اوسلو کا اوپرا ہاؤس اور نیویارک کا میموریل میوزیم بھی اسی کمپنی کے ماہرین کی تخلیق ہے۔

اس آئیڈیا کے بانی شیتل ٹریڈل تھورسن کے مطابق، ’’یہ کوئی چھوٹا سا مچھلی گھر نہیں بلکہ یہ ایک مسحورکن حقیقت ہے۔یہ منظر نہایت دُلربا ہوتا ہے جب کوئی پانی کے اوپر سے پانی کے اندر چل کر جاتا ہے۔‘‘

اس ریستوران کے اندر داخلے کے وقت محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی ساؤنا میں داخل ہو رہے ہوں۔ اوپری احاطہ لکڑی کے تختوں سے تشکیل دیا گیا ہے۔ آنے والے گاہک کو آٹھ میٹر لمبی سیڑھیاں ڈائننگ ایریا کی جانب لے جاتی ہیں۔ یہاں بیک وقت چالیس مہمان بیٹھ سکتے ہیں۔ مہمانوں کے سامنے بہت بڑی شفاف ونڈو موجود ہے جو سمندر کے اندر کے مناظر اور رنگینیاں دکھاتی ہے۔

اس ریستوران کا کچھ حصہ باہرکی جانب اس لیے رکھا گیا ہے تاکہ دن کے وقت باہرکی روشنی سے قدرتی طور پر اندر اجالا رہے۔ یہ روشنی پانی کےاندر موجود ہرے رنگ کے ساتھ مل کر ایک سکون بخش احساس کا باعث بنتی ہے۔

اس ریستوران کے در و دیوار کی خوبصورتی اپنی جگہ مگر کھانا بھی لاجواب ہے۔ مکمل لوازمات کے ساتھ طعام کی فہرست اٹھارہ مختلف ڈشز پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ سمندر کے اندر بیٹھ کر سی فوڈ کا مزہ بھی لیا جاسکتا ہے۔کھانے اور ڈرنکس کے ساتھ فی کس خرچ 430 ڈالر بنتا ہے۔

اس ریستوران کے مالکان پچاس فیصد سے زائد ایسے گاہکوں کے منتظر ہیں۔ جو طعام کے ساتھ ساتھ قیام بھی اسی ریستوران میں کریں کیونکہ یہ صرف ریستوران ہی نہیں بلکہ ہوٹل بھی ہے۔ اس ہوٹل کے مالک دو بھائی ہیں۔ ان کا اندازہ ہے کہ ہر سال قریب بارہ ہزار لوگ اس ہوٹل میں طعام کر سکیں گے۔

اس ریستوران اور ہوٹل کے افتتاحی عشائیے میں مالکان کے اہل خانہ کے علاوہ دوست و احباب بھی مدعو کیے گئے۔ عام صارفین سمندری دنیا اور مزیدارکھانوں سے اپریل کےآغاز سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔