یورپی یونین کی چین کو مفت کووڈ ویکسین کی پیش کش

چین میں کورونا وائرس سے لوگوں کے بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کی خبروں کے درمیان یورپی یونین نے بیجنگ کو کووڈ انیس ویکسین مفت میں فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔

یورپی یونین کی چین کو مفت کووڈ ویکسین کی پیش کش
یورپی یونین کی چین کو مفت کووڈ ویکسین کی پیش کش
user

Dw

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کمیشن کے عہدیداران نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ کمیشن کی ہیلتھ کمشنر اسٹیلا کائریا کائیڈس کی یہ پہل بیجنگ کی جانب سے 'زیرو کووڈ پالیسی' کو ختم کر دینے کے بعد کووڈ انفیکشن کی نئی لہر پر قابو پانے کی کوشش کا حصہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "کمشنر کائریا کائیڈس نے اپنے چینی ہم منصب سے بات کی اور ان کے ساتھ یگانگت کا اظہار تعاون کی پیش کش کی ہے۔ انہوں نے عوامی صحت کے ماہرین کی خدمات اور یورپی یونین کے منظور شدہ ویکسین عطیہ کے طور پر فراہم کرنے کی بھی پیش کش کی۔"


چین میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے تناظر میں یورپی یونین کے طبی حکام ایک اہم میٹنگ بھی کرنے والے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک چین سے آنے والے مسافروں پر کورونا ٹیسٹنگ لازمی کرچکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چین میں کورونا وائرس سے مزید تین اموات کی خبریں ہیں جب کہ اب تک مجموعی طور پر 5253 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ بیجنگ نے یورپی یونین کی پیش کش پر فی الحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔


یورپی یونین کی مربوط پالیسی اپنا نے پر زور

چین میں کووڈ انیس کی نئی لہر کے تناظر میں یورپی یونین کے بعض ممالک نے گوکہ اپنے اپنے طور پر بعض اقدامات کا اعلان کیا ہے تاہم ایک مربوط پالیسی اختیار کرنے کے حوالے سے بدھ کے روز وہ ایک میٹنگ کرنے والے ہیں۔

بیلجیئم نے بتایا کہ وہ چین سے آنے والے طیاروں میں موجود گندے پانی کی جانچ کر رہا ہے تاکہ کورونا کے کسی ممکنہ خطرناک ویریئنٹ کا سراغ لگایا جاسکے۔ اس نے چین سے آنے والے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں طبیعت میں ذرا سی بھی خرابی محسوس ہو تو کووڈ جانچ ضرور کرائیں۔


بیلجیئم کے وزیر صحت فرانک وانڈن بروک کا کہنا تھا کہ چین سے کووڈ کی نئی لہر پر قابو پانے کے لیے صرف ایک مربوط اپروچ کے ذریعہ ہی موثر اقدامات ممکن ہیں۔ انہوں نے کہا، "اگر یورپی یونین کے تمام ممالک ایک ساتھ مل کر یہ کہیں کہ اگر آپ یورپ آ رہے ہیں تو پہلے جانچ کرانی ہوگی، تو یہ چین کے لیے ایک اچھا اشارہ ہوگا۔"

یورپی یونین کے موجودہ صدر سویڈن نے کہا کہ یونین کے رکن ممالک بدھ کے روز ایک میٹنگ کرنے والے ہیں جس میں ضروری اقدامات کے حوالے سے غور و خوض کیا جائے گا۔ یورپی یونین کے رکن ممالک فرانس، اسپین اور اٹلی چین سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے اپنے اپنے طور پر اقدامات کا اعلان کرچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔