اشیاء کو قابل مرمت بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا ہوا

جدید دور کی بیشتر الیکٹرانک اشیا استعمال کے چند سالوں بعد خراب ہو کر کاٹھ کباڑ کی صورت اختیار کر لیتی ہیں۔ اب عوامی آوازوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں مرمت کے قابل بنایا جائے۔

اشیاء کو قابل مرمت بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا ہوا
اشیاء کو قابل مرمت بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا ہوا
user

ڈی. ڈبلیو

یورپی یونین میں ایسے مطالبات اور بیانات میں شدت پیدا ہونا شروع ہو گئی ہے جن میں الیکٹرانک اشیا کو قابل مرمت انداز میں بنائے جانے کا کہا جا رہا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ ایسی اشیا استعمال کے چند سالوں بعد اسکریپ کی صورت اختیار کر جاتی ہیں اور اگر یہ قابل مرمت اور دوبارہ استعمال ہو سکیں تو یہ ماحول دوستی اور عام افراد پر معاشی بوجھ بھی کم کرنے کا باعث ہو گا۔

لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون


ایسا مسلسل دیکھا جا رہا ہے کہ بڑی کمپنیوں کے لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فونز کے نئے ڈیزائنوں میں نازکیت یا باریک بنانا، ہلکا پن اور خوبصورت بنانے پر توجہ زیادہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ یہ بھی محسوس کیا جا رہا ہے کہ ایسے لیپ ٹاپس اور اسمارٹ فونز کے قابل مرمت ہونے میں بتدریج کمی ہوتی جا رہی ہے۔ الیکٹرانک اشیا پر نظر رکھنے والی تنظیم 'آئی فِکس اِٹ یورپ‘ کی کمیونیکیشنز ڈائریکٹر ڈورتھیا کیسلر کا کہنا ہے سستی اشیا بنانے والی کمپنیوں کی توجہ ان مصنوعات کے ڈیزائن کو کم موٹائی والی یعنی باریک بنانے پر ہے وہ ان کے قابل مرمت ہونے میں کم دلچسپی رکھتے ہیں۔ ناقدین کے مطابق ایسی الیکٹرانک کو وازن میں ہلکا بنا کر یہ اس کی دیرپائی کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

آئی فِکس اِٹ یورپ


جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں قائم یہ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ اس تنظیم نے خاص طور پر حالیہ برسوں میں بظاہر خوبصورت نظر آنے والے ڈیزائن اور ان کے دیرپا ہونے میں جاری مفاہمت پر نگاہ رکھی ہوئی ہے۔ یہ تنظیم اس حوالے سے ایک مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور اس میں کم از کم دس لاکھ ٹیکنیشئن اور چیزوں کو مرمت کرنے والے شوقین افراد شامل ہو چکے ہیں۔ اس تنظیم نے آن لائن ایک مہم بھی شروع کر رکھی ہے اور اس کا بنیادی مقصد گاہکوں کو 'اشیاء کو مرمت کرانے یا کرنے کا حق‘ کا حصول ہے۔ حال ہی میں نئے موبائل فونز کی آمد کے بعد بعض شوقین حضرات نے ان کے کچھ پرزے حاصل کر کے انہیں کھول کر دوبارہ مرمت کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔ اس مشق کا مقصد تنظیم 'آئی فِکس اِٹ یورپ‘ کو مطلع کرنا ہے کہ نئے الیکٹرانک آلات کس حد تک قابلِ مرمت ہیں۔ اس تناظر میں پوائنٹس بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

مرمت سے متعلق سروے


'آئی فِکس اِٹ یورپ‘ کے مرتب کردہ تازہ سروے کے مطابق حال ہی میں مارکیٹ کیے جانے والے نئے موبائل فونز میں سے دو کو 'ری پیئر فرینڈلی‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہ موبائل فون متبادل فون ساز کمپنی فیئر فون کے ساختہ ہیں۔ بقیہ تمام موبائل فونز قابل مرمت کے معیار تک نہیں پہنچ پائے۔ اس میں ان کی اوپر کی اسکرین اور بیٹری کے پیچیدہ مسائل ہیں۔ ان تمام موبائل فونز کی اوپری اسکرین انتہائی خاص گوند سے جڑی ہوئی ہے یا پھر خاص پیچوں کے ساتھ جوڑی گئی ہے اور انہیں کھولنے کے لیے فون ساز کمپنی کے اپنے مخصوص پیچ کس کا ہونا ضروری ہے۔ 'آئی فِکس اِٹ یورپ‘ کی ڈورتھیا کیسلر کا کہنا ہے کہ معاشی گردش میں استحکام کے لیے تمام مصنوعات کا قابل مرمت ہونا اہم ہے اور اگر ایسا نہیں تو گاہک کی سہولت و معلومات کے لیے کسی بھی شے پر قابل مرمت ہونے یا نہ ہونے کی ہدایت کا درج کیا جانا ضروری قرار دیا جائے۔

قابل مرمت انڈیکس پر فرانس سب سے آگے


ایسا بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین میں الیکٹرانک اشیاء کے قابل مرمت ہونے پر غور و خوص کیا جا رہا ہے۔ یہ موضوع 'آئی فِکس اِٹ یورپ‘ کی پالیسی کے انداز میں ہی زیرِ بحث ہے۔ مستقبل میں اس بابت کوئی واضح پالیسی جلد سامنے آنے کا امکان ہے۔ جرمن ادارے فیڈرل انوائرمنٹ ایجنسی کے اہم اہلکار تھوماس ایبرٹ کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک یا الیکٹریکل اشیاء کے حوالے سے قابل مرمت کی پالیسی جلد ممکن ہے کیونکہ مینوفکچرر نے اس پر اصولوی اتفاق کر لیا ہے۔ اس مناسبت سے فرانس نے یورپی یونن کے کسی فیصلے کا انتطار نہیں کیا اور اپنے ملک میں کسٹمرز کی معلومات کے لیے 'قابلِ مرمت‘ کے لیبل لگانے کی پابندی عائد کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔