روسی اسکولوں میں حب الوطنی کی لازمی کلاسز

روس میں اسکول کے اساتذہ ’اہم امور کے بارے میں گفتگو‘ کی کلاس میں یوکرین پر حملے کا دفاع کرتے ہیں اور طلباء کو حکومت کا نظریہ پڑھاتے ہیں۔ مزاحمت کرنے والے طلباء و اساتذہ کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

Dw

گزشتہ دو مہینوں سے روسی پرچم کو لازمی طور پر بلند کرنے کے ساتھ ساتھ روسی اسکولوں میں ایک ''اسکول ویک‘‘ کا آغاز ہوا۔ ایک پیریڈ کو ''اہم امور کے بارے میں گفتگو‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم ان 'اہم امور‘ کی کیا وضاحت پیش کرتی ہے؟

کبھی کبھی اسکولوں کی توجہ کا مرکز سرکاری تعطیلات ہوتی ہیں۔ جیسے مدرز ڈے، فادرز ڈے اور پرانی نسل کا دن۔ لیکن یوم اساتذہ پر طلباء کو بتایا گیا کہ روسی فوجیوں کا یوکرینی سرزمین پر قبضہ کیوں ایک ''تاریخی انصاف‘‘ ہے؟ کیونکہ یوکرین ماضی میں ''اصل میں روسی علاقہ‘‘ تھا۔


اسکول کے بچے اکثر یوکرین کے بارے میں سنتے ہیں۔ مارک (جس کا نام اس کی شناخت کے تحفظ کے لیے تبدیل کیا گیا ہے) سینٹ پیٹرز برگ کے ایک اسکول میں جاتا ہے۔ ڈائریکٹر اور اساتذہ سب نے اسے بتایا کہ یوکرین ان پر حملے کر رہا ہے۔ اس کے بقول ،''دراصل ہمیں یہ سیکھنا تھا کہ دہشت گردانہ حملے کی صورت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے۔‘‘

کالینین گراڈ کے ایک ہائی اسکول کے ایک طالبعلم نے بتایا کہ گزشتہ ماہ اُس کے اسکول کے سربراہ نے 'حب الوطنی‘ کے بارے میں طویل درس دیا۔


کلاس کے بعد پوچھ گچھ

روس میں، جو والدین اپنے پچوں کو ایسے اسباق سے دور رکھنا چاہتے ہیں، انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یعنی یوتھ ویلفیئر آفس کو ایک رپورٹ پہنچتی ہے اور ایسا کرنے والے کو ریاستی دفتر میں نفسیاتی مشاورت پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یہی ہوا دس سالہ وریا شولیکر کی فیملی کیساتھ ۔ اُس نے ماسکو میں ''اہم امور کے بارے میں گفتگو‘‘ کی کلاس چھوڑ دی تھی۔ اُس کی والدہ ژیلینا اُس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ان کی بیٹی کے اسکول کے ایک کمیشن نے ان کی بیٹی کے اس رویے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اسکول انتظامیہ کے ایک نمائندے، ایک ماہر نفسیات اور ایک شخص، جسے داخلی انٹیلی جنس سروس ایف ایس بی کا رکن سمجھا جاتا ہے، نے انہیں بتایا کہ وہ سب وریا شولیکر کی''اہم امور کے بارے میں گفتگو‘‘ کی کلاس سے غیر حاضری پر بہت فکر مند ہیں۔


اس معاملے کے تفتیش کاروں نے اسکول انتظامیہ اور پولیس حکام کیساتھ انٹرویو کے بعد اس فیملی کے گھر کی تلاشی لی۔ تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے وریا شولیکر کے لیپ ٹاپ پر انتہا پسند چینلز کا پتا ملا، جو اس لیپ ٹاپ پر دیکھے جاتے تھے۔وریا شولیکر کی ماں ان باتوں کی کوئی وضاحت نہیں پیش کر پائی۔

اساتذہ کے لیے مشکل انتخاب

حب الوطنی کا سبق نہ صرف والدین کے لیے بلکہ اساتذہ کے لیے بھی ایک مشکل امر ہے۔ ''رشین الائنس آف ٹیچرز‘‘ کے چیئرمین ڈینیل کین کا کہنا ہے کہ سوشل نیٹ ورکس پر بیانات اور ریلیوں میں شرکت کے لیے اساتذہ کے صرف الگ تھلگ کیسز سامنے آتے تھے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب یہ ادارہ بن چُکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا،'' اب پروپیگنڈہ کے اسباق نافذ کیے گئے ہیں، جو لوگوں کو یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کر رہے ہیں کہ آیا ان میں حصہ لینا ہے یا نہیں۔ کین کی ستمبر میں حکام نے ''غیر ملکی ایجنٹ‘‘ کے طور پر درجہ بندی کی تھی۔


اساتذہ کا اتحاد عدالت میں تاتیانا چیروینکو کا بھی دفاع کر رہا ہے۔ ماسکو سے تعلق رکھنے والی اس استاد نے ''اہم امور کے بارے میں گفتگو‘‘ کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا تھا اور ٹیلی ویژن چینل DOZHD پر ایک انٹرویو دیا۔ یہ چینل اب لیٹویا سے نشر ہوتا ہے لیکن یہ روس میں اور روس کے ناظرین کے لیے کام کرتا ہے۔ اسکول انتظامیہ نے ان کی سرزنش کی، جسے انہوں نے چیلنج کیا۔ چیروینکو اب بھی اسکول میں تدریس کے عمل سے وابستہ ہیں لیکن ڈینیل کن کو شبہ ہے کہ وہ اسکول کی نوکری سے برخاست کر دی جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */