بیرنہار آرنو، دنیا کی نئی امیر ترین شخصیت

فرانسیسی ارب پتی شخصیت بیرنہار آرنو نے دولت میں ایلون مسک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب وہ دنیا کے سب سے امیر شخص بن گئے ہیں۔

بیرنہار آرنو، دنیا کی نئی امیر ترین شخصیت
بیرنہار آرنو، دنیا کی نئی امیر ترین شخصیت
user

Dw

بیرنہار آرنو نے لگژری ریٹیل کی ایک انتہائی منافع بخش اور بہت بڑی ایمپائر کھڑی کر رکھی ہے، مگر وہ جیف بیزوس اور ایلون مسک سے زیادہ امیر کیسے ہوئے؟

ایلون مسک زیادہ دیر دنیا کی امیر ترین شخصیت کا تاج اپنے سر پر جمائے نہ رکھ سکے۔ فوربس میگزین کے تجزیے کے مطابق تہتر سالہ فرانسیسی ارب پتی بیرنہار آرنو ان سے آگے نکل چکے ہیں۔ بیس دسمبر کو فوربس کے اندازے کے مطابق بیرنہار آرنو کے پاس موجود سرمایہ ایک سو اسی اعشاریہ دو ارب ڈالر تھا، جو ایلن مسک کے پاس موجود دولت سے قریب سترہ ارب ڈالر زائد بنتا ہے۔


بیرنہار آرنو ایل وی ایم ایچ کے شریک بانی، چیئرمین اور سی ای او ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ وہ دنیا کے سب سے امیر شخص بنے ہیں۔ سن دو ہزار انیس، دو ہزار بیس اور پھر دو ہزار اکیس میں بھی وہ مختصر وقت کے لیے یہ تاج اپنے سر پر سجانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ مسک اگر ٹوئٹر کا معاملہ حل کر لیتے ہیں تو بیرنہار آرنو ایک مرتبہ پھر مسک سے پیچھے رہ جائیں گے۔

لگژری مصنوعات کی ایک پوری 'سلطنت‘

بیرنہار آرنو کی کمپنی ایل وی ایم ایچ پیرس میں واقع ہے جو پچھہتر فیصد برانڈز، جن میں مشروبات، قیمتی کاسمیٹکس اور فیشن مصنوعات شامل ہیں، کے کاروبار پر مبنی ہے۔


لگژری مصنوعات کے اعتبار سے یہ دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے، جس کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ پچھہتر ہزار ہے جب کہ دنیا بھر میں اس کے ساڑھے پانچ ہزار اسٹورز ہیں۔ نومبر دو ہزار دو میں اس کمپنی کی مارکیٹ قیمت تین سو اکہتر ارب یورو تھی جو اسے ماسٹر کارڈ، نیسلے اور شیورون سے بھی آگے کی سطح دلاتی ہے۔

دنیا کی دیگر دولت مند شخصیات کے مقابلے میں بیرنہار آرنو کم معروف ہیں اور فرانس سے باہر انہیں کم لوگ جانتے ہیں۔ مگر ان کی کمپنی کی ذیلی کمپنیاں نہایت مشہور ہیں، جن میں دیؤر، بلگاری، فینڈی، گیوانچی اور لوئی ویتوں شامل ہیں۔ یہ کمپنی سیفورہ اور پیرس کے متعدد ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کی بھی مالک ہے۔


بیرنہار آرنو کو امریکا میں شہرت سن دو ہزار نو میں تب ملی جب انہوں نے مشہور جیولر ٹِفینی اینڈ کمپنی کو سولہ ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */