پاکستان میں وکی پیڈیا پر لگائی گئی پابندی ختم

پیر کو وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ اس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی اے کو وکی پیڈیا تک رسائی بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے.

پاکستان میں وکی پیڈیا پر لگائی گئی پابندی ختم
پاکستان میں وکی پیڈیا پر لگائی گئی پابندی ختم
user

Dw

پاکستانی حکام کی جانب سے کل منگل کے روز انسائیکلوپیڈیا ویب سائٹ وکی پیڈیا پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ چند روز پہلے اس ویب سائٹ کو پیغمبر اسلام کے حوالے سے گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر بلاک کر دیا گیا تھا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر اس ویب سائٹ کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ وکی پیڈیا پر پابندی کے بعد سوشل میڈیا پر اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان میں لاکھوں صارفین معلومات کے حصول کے لیے اس انسائیکلوپیڈیا ویب سائٹ کو استعمال کرتے ہیں۔


پیر کو وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ اس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی اے کو وکی پیڈیا تک رسائی بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور اب اس ویب سائٹ پر آن لائن ٹریفک جلد بحال ہو جائے گی۔

پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کے نگران ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے ’’توہین آمیز‘‘ مواد کی اشاعت اور اس کو ہٹانے کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر گزشتہ ہفتے کے اواخر میں ملک میں وکی پیڈیا تک رسائی منقطع کر دی تھی۔


وزیر اعظم کے تحریری حکم کے مطابق انہوں نے تین حکومتی وزراء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے تھے اور اس کو پی ٹی اے کے وکی پیڈیا کو بلاک کرنے کے فیصلے کی جانچ کرنے کی ذمے داری سونپی تھی۔ ان کے تحریری حکم کے مطابق یہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ وکی پیڈیا پر لگائی گئی ’’مکمل پابندی (blanket ban) کے غیر ارادی نتائج اس کے فوائد سے کہیں زیادہ ہیں۔‘‘ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی مزید جانچ کے لیے وزراء پر مشتمل ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

اس حوالے سے وکی میڈیا کے ایک ترجمان نے کا کہنا تھا کہ پاکستانی باشندے معلومات حاصل کرنے اور اسے دوسروں کے ساتھ بانٹنے کے لیے وکی پیڈیا پر انحصار کرتے ہیں۔ ’’اس پابندی کو ختم کرنے کا مطلب ہے کہ پاکستانی ایک ایسی بین الاقوامی مہم سے مستفید ہوتے اور اس کی ترقی میں حصہ لیتے رہیں گے جس کا مقصد تصدیق شدہ، قابل اعتماد اور مفت معلومات کو پھیلانا اور بانٹنا ہے۔‘‘


وکی پیڈیا پر پابندی ختم ہونے کے بعد یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ آیا اس آن لائن انسائیکلوپیڈیا سے ’’گستا خانہ مواد‘‘ ہٹانے کے لیے کوئی اقدام کیا گیا ہے یا نہیں۔ جب یہی سوال وکی میڈیا سے پوچھا گیا تو اس کی جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہ ملا۔

لیکن اس سے قبل وکی میڈیا نے اپنے ایک بیان میں وضاحت کی تھی کہ یہ فاؤنڈیشن وکی پیڈیا پر شائع ہونے والے مواد اور اس کی آن لائن دیکھ بھال سے متعلق فیصلے خود نہیں کرتی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ دنیا بھر کے ایڈیٹرز کی کمیونٹی کے ایڈیٹوریل فیصلوں کی حمایت اور عزت کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔