تیرہ سالہ لڑکا چوری کرتے ہوئے اپنی توقعات کے بالکل برعکس پکڑا گیا

نیم حکیم خطرہ جان ہوتا ہے، یہ تو سب جانتے ہیں۔ لیکن تھوڑی سی سائنس پڑھ کر چوری کرتے ہوئے پکڑے نہ جانے کی امید رکھنا بھی بہت بڑی غلطی ہو سکتی ہے، یہ بات ایک تیرہ سالہ لڑکے کو اب اچھی طرح سمجھ آ گئی ہے۔

تیرہ سالہ لڑکا چوری کرتے ہوئے اپنی توقعات کے بالکل برعکس پکڑا گیا
تیرہ سالہ لڑکا چوری کرتے ہوئے اپنی توقعات کے بالکل برعکس پکڑا گیا
user

ڈی. ڈبلیو

ہوا یہ کہ جرمنی کے جنوبی صوبے باڈن ورٹمبرگ میں بوئبلِنگن نامی ایک چھوٹے سے شہر میں ایک تیرہ سالہ لڑکے نے بڑی ہوشیاری دکھاتے ہوئے حفظان صحت کی مصنوعات اور چھوٹی الیکٹرانکس فروخت کرنے والی ایک دکان میں چوری کی کوشش کی۔ اس کو یقین تھا کہ وہ پکڑا نہیں جائے گا، مگر وہ چوری شدہ سامان کے ساتھ دھر لیا گیا۔

یہ لڑکا اپنی کمر پر اپنا بیک پیک پہنے ہوئے اس مارکیٹ میں داخل ہوا تھا۔ اس نے اپنے 'رک سیک‘ کو چاندی کے رنگ کے باریک المونیم پیپر سے اچھی طرح لپیٹ رکھا تھا۔ اس کا خیال تھا کہ جب وہ 'شاپ لفٹنگ‘ کر کے باہر نکل رہا ہو گا، تو مارکیٹ کے صدر دروازے پر لگا ہوا چوری کی وارداتوں کو روکنے کے لیے الیکٹرانک سکیورٹی نظام پہچان نہ سکے گا کہ اس کے بیگ میں چوری شدہ سامان ہے اور کوئی الارم نہیں بجے گا۔


لیکن اس لڑکے نے اس بارے میں اچھی طرح تحقیق نہ کی کہ الیکٹرانک الارم سسٹم المونیم پیپر کی وجہ سے دھوکا کھا جائے گا یا نہیں؟ اس نے مارکیٹ میں چلتے پھرتے کئی ویڈیو گیمز اور چند دیگر اشیاء اٹھا کر چپکے سے اپنے بیگ میں رکھ لیں اور جب باہر نکلنے لگا تو الارم سسٹم پھر بھی بول پڑا۔

پولیس نے جمعہ نو اکتوبر کے روز بتایا کہ مارکیٹ کی ایک خاتون کارکن نے الارم بجنے پر اور اس کا 'عجیب و غریب‘ بیک پیک دیکھتے ہوئے جب اسے اس بیگ کو کھولنے کے لیے کہا تو لڑکے نے کچھ مزاحمت کی۔ تاہم دیگر ملازمین بھی وہاں آ گئے تو اسے اپنا بیگ کھول کر دکھانا ہی پڑا۔ اس میں سے کئی ویڈیو گیمز کے علاوہ ایک مہنگا ہیڈ فون سیٹ اور چند ایسے چھوٹی الیکٹرانک مصنوعات بھی برآمد ہوئیں، جو اس نے چوری کی تھیں اور جن کی مجموعی مالیت 300 یورو کے قریب بنتی تھی۔


مارکیٹ کے عملے نے جمعرات آٹھ اکتوبر کو پیش آنے والےا س واقعے کی فوری طور پر پولیس کو اطلاع کر دی۔ پولیس اس لڑکے کو اپنے ساتھ لے گئی اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تاہم ملزم کے نابالغ ہونے کی وجہ سے بعد ازاں اس کے والدین کو بلا کر اسے ان کے حوالے کر دیا گیا۔

متعلقہ مارکیٹ کی جس خاتون اہلکار کو الارم بجنے کی وجہ سے اس نوجوان پر چوری کا شبہ ہوا، اس نے بعد ازاں کہا، ''چوری، چاہے وہ شاپ لفٹنگ ہی کیوں نہ ہو، ایک قابل سزا جرم ہے۔ اسے سائنس اچھی طرح پڑھنا چاہیے تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔