دائیں بازو کے دہشت گرد گروہ کا سربراہ ایک 13 سالہ نوجوان

‘فائر وار ڈویژن‘ نامی انتہائی دائیں بازو کے ایک دہشت گروہ کا سربراہ ایسٹونیا کا ایک تیرہ سالہ نوجوان ہے۔ اس نے بم بنانے کی ہدایات دوسروں تک پہنچائیں اور وہ دہشت گردی کا تربیتی مرکز بنانا چاہتا تھا۔

دائیں بازو کے دہشت گروہ کا سربراہ ایک 13 سالہ نوجوان
دائیں بازو کے دہشت گروہ کا سربراہ ایک 13 سالہ نوجوان
user

ڈی. ڈبلیو

ایسٹونیا میں حکام نے انتہائی دائیں بازو کے 'فائر وار ڈویژن‘ نامی آن لائن دہشت گروہ کے سربراہ کو گرفتار کیا ہے۔ جرمن جریدے 'ڈیئر شپیگل‘ کے مطابق اس گروہ کے ارکان دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔

'ڈیئر شپیگل‘ نے ایسٹونیا کے اخبار ایسٹی ایکسپریس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تفتیش کاروں کے مطابق اس گروہ کا سرغنہ ایک تیرہ سالہ نوجوان ہے۔ یہ ٹین ایجر 'کمانڈر‘ کے نام سے یہ گروپ آن لائن چلا رہا تھا اور اس کی ذمہ داری نئے لوگوں کو اس جانب راغب کرتے ہوئے انہیں بھرتی کرنا تھا۔


'فائر وار ڈویژن‘ (ایف ڈی کے) کے اس سربراہ نے بم بنانے کا طریقہ کار بھی دیگر افراد سے آن لائن شیئر کیا اور اس بارے میں بھی بات کی کہ وہ لندن میں حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس نے فروری میں دہشت گردی کا ایک تربیتی مرکز قائم کرنے کی تجویز بھی دی تاکہ جرمن نازی رہنما آڈولف ہٹلر کی سیاسی جماعت ' این ایس ڈی اے پی‘ کی صد سالہ تقریبات منائی جا سکیں۔ یہ جماعت بیس فروری 1920ء میں قائم کی گئی تھی۔

'ڈیئر شپیگل‘ کے مطابق کم عمری کی وجہ سے ایسٹونیا میں اس پر مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ تاہم حکام اسے خود سے اور دوسروں سے بچانے کے لیے دیگر قانونی راستوں کی تلاش میں ہیں۔


ایسی رپورٹیں بھی ہیں کہ ایف ڈی آن لائن ہی مکمل طور پر سرگرم ہے اور دائیں بازو کے دہشت گردوں سے اس قدر متاثر ہیں کہ انہیں 'ولی‘ کہتے ہیں اور اپنے کارکنوں سے ان کی تقلید کا کہتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں جرمنی سمیت 15 ممالک میں اس گروپ کے کم از کم ستر کارکن ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔