چاند کے اعلان میں جلد بازی کیوں، کیا علما کو شرمسار ہونے میں مزہ آتا ہے؟

اس سال رمضان اور عید پر ہلال کو لے کر جو ہنگامہ ہوا تھا اور مسلم طبقہ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ آخر بار بار ایک ہی غلطی کیوں دہرائی جا رہی ہے؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز تجزیہ

ایک بار پھر رویت ہلال کے معاملے میں جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 اگست کو چاند نہ ہونے کا اعلان کیا گیا اور پھر گجرات کے مختلف علاقوں اور کرناٹک وغیرہ ریاستوں میں چاند دیکھے جانے کی خبر ملنے کے بعد کئی رویت ہلال کمیٹیوں اور مسلم تنظیموں نے 12 اگست کو چاند ہونے کا اعلان کر دیا۔ چاند نہ ہونے کا اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی جامع مسجد دہلی نے کیا تھا اور اس کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔ لوگ ابھی یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ 23 اگست کو عیدالاضحی کا تہوار منایا جائے گا کہ دھیرے دھیرے کئی رویت ہلال کمیٹی کا یہ اعلان سوشل میڈیا پر گشت کرنے لگا کہ کئی ریاستوں میں چاند دیکھا گیا ہے اس لیے یکم ذی الحجہ 13 اگست 2018 بروز پیر ہے، یعنی عیدالاضحی 23 اگست کو نہیں بلکہ 22 اگست کو ہوگی۔

اس سال رمضان اور عید پر ہلال کو لے کر جو ہنگامہ ہوا تھا اور شرمندگی کا سامنا مسلم تنظیموں کو کرنا پڑا تھا، اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ آخر بار بار ایک ہی غلطی کیوں دہرائی جا رہی ہے؟ چاند کا اعلان کرنے کی جلد بازی کیوں رہتی ہے اور کیا ہمارے علماء کو شرمسار ہونے میں مزہ آنے لگا ہے؟ گزشتہ رمضان کے چاند پر بھی تنازعہ پیدا ہوا تھا اور بہار، یو پی اور مہاراشٹر ہی نہیں دہلی میں بھی کچھ لوگوں نے 17 مئی کو پہلا روزہ رکھا تھا اور کچھ نے 18 مئی سے۔ اسی طرح عید کی نماز بھی اتر پردیش کے کچھ علاقوں میں 15 جون کو پڑھی گئی اور ملک میں بڑی تعداد میں لوگوں نے نمازِ عید 16 جون کو ادا کی۔ گویا کہ مسلمان پوری طرح منتشر نظر آئے۔ اور اس انتشار کی پوری ذمہ داری یقیناً علماء کی ہی ہے۔

جہاں تک اس بار ذی الحجہ کے چاند کا سوال ہے، مرکزی رویت ہلال کمیٹی جامع مسجد دہلی کے علاوہ کسی دیگر ہلال کمیٹی یا ادارے کے ایسے اعلانیہ پر فی الحال نظر نہیں پڑی ہے جس میں عیدالاضحیٰ 23 اگست کو منانے کی بات کی گئی ہو۔ امارت شرعیہ ہند (نئی دہلی)، امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ و اڑیسہ (پھلواری شریف، پٹنہ)، جامعہ علوم القرآن (گجرات)، مرکزی چاند کمیٹی (لکھنؤ)، مرکزی رویت ہلال کمیٹی (بنگلورو) اور دارالعلوم اشرفیہ عربیہ (گجرات) وغیرہ نے 12 اگست کی شب تک یہ اعلان کر دیا کہ یکم ذی الحجہ 13 اگست بروز پیر ہے۔ یہاں قابل غور یہ ہے کہ دہلی، بہار و اتر پردیش جیسی ریاستوں میں آسمان ابر آلود ہونے کی وجہ سے چاند نہیں دیکھا گیا لیکن گجرات اور کرناٹک وغیرہ ریاستوں میں چاند کی شہادت کی خبر ملنے کے بعد عیدالاضحیٰ 22 اگست کو ہونے کا اعلان کیا گیا۔ چونکہ گزشتہ عید کے موقع پر جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے سبھی جگہ سے خبر ملنے کا انتظار کیا تھا اور گجرات و کرناٹک جیسی ریاستوں سے شہادت ملنے کے بعد اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے 16 جون کو عید منانے کا فیصلہ کیا تھا، اس لیے ایک بار پھر اسی دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انھیں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */