چاند سے دیوہیکل سیارچے کے ٹکرانے کا خطرہ بڑھا، سائنس دانوں نے جاری کیا الرٹ
سیارچے کا سائز تقریباً 53 سے 67 میٹر کے درمیان ہے۔ شروع میں اس کے 2032 میں زمین سے ٹکرانے کا خدشہ 3.1 فیصد تھا۔ اگر یہ ٹکر ہوتی تو بڑی تباہی مچ سکتی تھی۔

چاند سے دیوہیکل سیارچہ (Asteroid) کے ٹکرانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ امریکی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ نے اس کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔ دس منزلہ عمارت جتنے بڑے اس سیارچہ وائی آر 4 کو جیمس ویب ٹیلی اسکوپ نے سال 2024 کے دسمبر میں تلاش کیا تھا۔
معلوم ہو کہ اس سیارچہ کے 2032 میں زمین سے ٹکرانے کا خدشہ شروعات میں 3.1 فیصد تھا لیکن اب سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چاند سے ٹکرانے کا خدشہ 3.8 فیصد بڑھ گیا ہے۔ حالانکہ ابھی بھی 96.2 فیصد امکان ہے کہ اس سیارچہ کی ٹکر چاند سے نہ ہو۔
ویب ٹیلی اسکوپ سے ملے ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سیارچہ کا سائز اتنا بڑا ہے کہ اگر یہ چاند سے ٹکرائے تو ایک بڑا کریٹر بنا سکتا ہے۔ سیارچے کا سائز تقریباً 53 سے 67 میٹر کے درمیان ہے۔ اس کا سائز اتنا ہے کہ اگر یہ زمین سے ٹکراتا تو بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اسے لے کر سائنس داں مستعد ہو گئے تھے اور اس پر مسلسل اپنی نظر بنائے ہوئے ہیں۔
ایسٹرائڈ پر نظر رکھنے والے سائنس داں مئی 2025 میں ایسٹرائڈ کے اگلے جائزہ کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ اس کے مدار اور ممکنہ اثرات کے بارے میں صحیح جانکاری حاصل کی جا سکے۔ چاند سے سیارچے کے ٹکرانے کا واقعہ غیر معمولی ہے اور سائنس دانوں کے لیے یہ مطالعہ کا اہم موقع فراہم کر رہا ہے۔ اس مطالعہ سے نظام شمسی کے ارتقاء اور سیارچوں (Asteroid) کی خصوصیات کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ چاند سے ٹکراتا ہے تو وہاں کی سطح پر تقریباً 500 سے 700 میٹر قطر کا کھڈ بن سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔