نیکی کا بدلہ نیکی: کوے کا تحفہ زیر بحث

ایک شخص نے کووں کے خاندان کی مدد کی اور برسوں تک ان کے بچوں کو کھانا کھلایا۔ اس شخص کو یہ توقع بالکل نہ تھی کہ یہ پرندے بھی اس سے محبت کرتے ہیں اور محبت کا اظہار بھی کریں گے۔

نیکی کا بدلہ نیکی: کوے کا تحفہ زیر بحث
نیکی کا بدلہ نیکی: کوے کا تحفہ زیر بحث
user

ڈی. ڈبلیو

اسٹیورٹ ڈالکوئسٹ نامی ایک امریکی شہری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ کووں کے ایک خاندان انہیں صنوبر کی دو شاخیں مسلسل دو دنوں تک بطور تحفہ دی ہیں۔

اسٹیورٹ نے لکھا، ’’ہم چار کووں پر مبنی ایک خاندان کو کئی برسوں سے کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے دو مسلسل دنوں کے دوران ان کووں نے صنوبر کی دو شاخوں کو ٹن کھولنے والی ہک سے سجا کر بطور تحفہ ہمارے لیے چھوڑا۔ یہ صرف کشادہ دلی نہیں بلک تخلیقی اظہار بھی ہے، یہ آرٹ ہے۔ میں بہت حیران ہوا۔‘‘

کووں اور اسٹیورٹ کی محبت کی کہانی پر مبنی یہ ٹویٹ شیئر کرتے وقت اسے اندازہ نہیں تھا کہ یہ ٹویٹ وائرل ہو جائے گی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر اس کہانی کو ہزاروں مرتبہ شیئر کیا گیا۔


مارچ کے اواخر میں کی گئی ان کی ٹویٹ دس ہزار مرتبہ ری ٹویٹ ہوئی اور چونتیس ہزار افراد نے اسے لائیک کیا گیا۔ اس کہانی کو کئی امریکی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں نے شائع بھی کیا۔

کووں کی اس محبت کا پس منظر بتاتے ہوئے اسٹیورٹ کا کہنا تھا کہ چند برس قبل ان کے گھر کے صحن میں لگے درخت پر کووں نے گھونسلہ بنایا تھا۔ اسٹیورٹ کے مطابق ہر پرندے اور خاص طور پر کوے بچپن ہی سے انہیں پسند تھے اور وہ انہیں دلچسپی سے سنا کرتے تھے۔


ایک دن انہوں نے کووں کا شور سنا، وہ صحن میں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ کووں کے دونوں بچے زمین پر گرے ہوئے تھے۔ جب انہوں نے انہیں اٹھا کر واپس گھونسلے میں رکھا تو اس دوران کووں نے شدید غصے کا اظہار کیا۔

لیکن اس کے بعد انہوں نے کووں کو کھانا فراہم کرنا اپنے معمول کا حصہ بنا لیا اور رفتہ رفتہ ان پرندوں نے بھی انہیں قبول کرنا شروع کر دیا۔


یہاں تک کہ ایک مرتبہ انہوں نے ایک زخمی چھوٹے کوے کو ہفتہ بھر اپنے غسل خانے میں مہمان رکھا۔ اس واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے اسٹیورٹ کا کہنا تھا، ’’ٹھیک ہونے کے بعد جب ہم نے اسے اڑایا تو اس وقت تین یا چار کوے ہمیں دیکھ رہے تھے اور انہوں نے زخمی پرندے کو اڑنے میں مدد کی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔