نوعمروں کو ٹیکہ کاری سے کم خطرہ، ہندوستانی ماہر کے زیر قیادت مطالعہ میں انکشاف

کیرالہ میڈیکل کالج کے ایک سابق طالب علم اور بچوں کے امراض قلب کے ماہر نے کورونا سے متعلق ایک تحقیق انجام دی ہے، جس میں نوعمروں میں ویکسین سے وابستہ مایوکارڈائٹس کے خطرے کا انکشاف ہوتا ہے

امریکہ میں نوعمر کی ٹیکہ کاری / Getty Images
امریکہ میں نوعمر کی ٹیکہ کاری / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

سڈنی: کیرالہ میڈیکل کالج کے ایک سابق طالب علم اور بچوں کے امراض قلب کے ماہر نے کورونا سے متعلق ایک تحقیق انجام دی ہے، جس میں نوعمروں میں ویکسین سے وابستہ مایوکارڈائٹس کے خطرے کا انکشاف ہوتا ہے۔ آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کے محققین نے نوعمروں میں ویکسین سے وابستہ مایوکارڈائٹس کے خطرے پر اپنی تحقیق کی بنیاد پر کہا ہے کہ یہ خطرہ ہلکا اور کووڈ 19 کے طویل مدتی خطرے سے زیادہ ہے۔

یہ تحقیق پیر کے روز آسٹریلیا کے میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی، جس میں 12 سے 18 سال کی عمر کے 33 نوجوانوں کی میڈیکل ہسٹری کا مطالعہ کیا گیا جو کووڈ 19 سے حاصل شدہ مایوکارڈائٹس کی خصوصی علامات کے ساتھ موناش چلڈرن اسپتال نے پیش کی تھی۔


موناش ہارٹ اور موناش چلڈرن اسپتال کے ماہر امراض اطفال ڈاکٹر سورج ورما کی سربراہی میں کیا گیا۔ بچوں کے ایک اسپتال میں کیا گیا یہ اب تک کا سب سے بڑا ۔ ڈاکٹر ورما کا تعلق کوزی کوڈ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج سے ہے۔ ڈاکٹر ورما اور ان کی ٹیم نے کہا کہ مریض اوسطاً دو دن میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔

خیال رہے کہ مایوکارڈٹس ایک وائرل انفیکشن ہے جو دل کے پٹھوں میں سوزش کا باعث بنتا ہے اور یہ ایم آر این اے ویکسین کا ایک نادر ضمنی اثر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔