دو کروڑ سے زائد جعلی فون کنکشن بند، فراڈ کالز میں 97 فیصد کمی: محکمۂ ٹیلی مواصلات
محکمۂ ٹیلی مواصلات نے 2 کروڑ سے زیادہ جعلی فون کنکشن بند کر دیے اور فراڈ کالز میں 97 فیصد کمی لانے میں کامیابی حاصل کی۔ ’سنچار ساتھی‘ اور مصنوعی ذہانت نے سائبر تحفظ میں اہم کردار ادا کیا

نئی دہلی: ہندوستان میں موبائل فراڈ اور سائبر دھوکہ دہی کے بڑھتے خطرات کے درمیان محکمۂ ٹیلی مواصلات نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر نیرج متل نے بتایا کہ 2 کروڑ سے زیادہ جعلی فون کنکشن بند کر دیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں اسپوف (جعلی) کالز میں 97 فیصد تک کمی درج کی گئی ہے۔
یہ اعلان جنوبی گوا میں منعقدہ محکمۂ ٹیلی مواصلات کی سالانہ مغربی زون کانفرنس برائے سکیورٹی کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے کیا گیا۔ ڈاکٹر متل نے بتایا کہ یہ کامیابی حکومت کی ’سنچار ساتھی‘ پہل کی بدولت ممکن ہوئی ہے، جو ٹیلی کام خدمات کے غلط استعمال پر قابو پانے کے لیے تیار کیا گیا ایک پلیٹ فارم ہے۔
اسپوف کالز وہ ہوتی ہیں جن میں فراڈ کرنے والے کالر آئی ڈی کی معلومات بدل کر اپنی شناخت چھپاتے ہیں اور لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ محکمہ کے مطابق اس نئی حکمتِ عملی نے صارفین کو بڑی حد تک ریلیف پہنچایا ہے۔ ڈاکٹر متل نے مزید کہا کہ محکمہ نے ’ڈیجیٹل انٹیلیجنس پلیٹ فارم‘ بھی تیار کیا ہے، جس کے ذریعے بینک اور مالیاتی ادارے دھوکہ دہی سے متعلق معلومات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد مالی فراڈ کے خلاف مشترکہ محاذ قائم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) نے فراڈ کنکشنز اور مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اب تک 78 لاکھ جعلی موبائل کنکشن بند کیے جا چکے ہیں، جبکہ 71 ہزار سے زیادہ ایسے ریٹیل مراکز پر بھی کارروائی کی گئی ہے جو مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
محکمۂ ٹیلی مواصلات نے سائبر سکیورٹی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان میں اعلیٰ معیار کے تصدیق شدہ ٹیلی کام آلات کے استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے نیٹ ورک کو وسعت دینا شامل ہے۔ اسی سلسلے میں ایک ’فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر‘ بھی متعارف کرایا گیا ہے، جو فراڈ میں شامل موبائل نمبروں کی بہتر نشاندہی کرتا ہے۔ ڈاکٹر متل نے بتایا کہ اس ٹول کی بدولت مالی دھوکہ دہی کو بروقت روکنے میں آسانی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ محکمہ ’مرکزی نگرانی نظام‘ (سی ایم ایس) کو اپ گریڈ کر رہا ہے تاکہ جدید سائبر خطرات سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے اور ریئل ٹائم مانیٹرنگ کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ اس کے علاوہ نجی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے سیکٹر اور ایپلی کیشن سطح پر سکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر متل کے مطابق ان تمام اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ ہندوستان کے کروڑوں موبائل صارفین کے لیے ایک محفوظ، شفاف اور پائیدار ڈیجیٹل ماحول تشکیل دیا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔