کائنات کے رازوں کی تلاش، ناسا کی اسفیرایکس دوربین کے ذریعے آسمان کی نقشہ سازی شروع
ناسا کی خلائی دوربین اسفیرایکس نے سائنسی مشن کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ اگلے دو برسوں میں پورے آسمان کی نقشہ سازی کرے گی اور کائنات کے آغاز و ارتقاء پر نئی بصیرت فراہم کرے گی

تصویر بشکریہ ایکس
لاس اینجلس: امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی نئی خلائی آبزرویٹری اسفیرایکس (SPHEREx) نے باضابطہ طور پر اپنے سائنسی مشن کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ مشن کائنات کی ابتدا، کہکشاؤں کے ارتقاء اور زندگی کے بنیادی اجزاء کی تلاش میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ ناسا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اسفیرایکس آئندہ دو برسوں میں پورے آسمان کی جامع نقشہ سازی کرے گا، جس سے سائنسی برادری کو لیے غیر معمولی ڈیٹا حاصل ہوگا۔
اس خلائی دوربین کا باضابطہ لانچ 11 مارچ کو عمل میں آیا تھا، جس کے بعد اس نے چھ ہفتے آزمائش، کیلیبریشن اور دیگر تیاریوں میں گزارے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے تمام آلات مکمل فعالیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اب اسفیرایکس نے مکمل سائنسی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے، جو ناسا کی خلائی تحقیق کے ایک نئے دور کی نمائندگی کرتا ہے۔
ناسا کے مطابق اسفیرایکس ہر روز تقریباً 3,600 تصاویر لے گا اور منظم انداز میں پورے آسمان کا سروے کرے گا۔ اپنے 25 ماہ کے مشن کے دوران یہ آبزرویٹری تقریباً گیارہ ہزار چکر مکمل کرے گی اور روزانہ ساڑھے 14 مرتبہ زمین کا چکر لگائے گی۔
یہ خلائی دوربین کائنات کا سہ جہتی نقشہ تیار کرے گی، جس میں کروڑوں کہکشاؤں کی پوزیشنوں کا اندراج کیا جائے گا۔ اس عمل سے سائنسدانوں کو اس سوال کا جواب تلاش کرنے میں مدد ملے گی کہ کائنات کا آغاز کیسے ہوا، اس کی ساخت کیسے تشکیل پائی اور کہکشاؤں کی ترقی میں کیا عوامل کارفرما رہے۔
واشنگٹن میں ناسا ہیڈکوارٹر کے فلکی طبیعیات ڈویژن کے قائم مقام ڈائریکٹر شان ڈوماگل گولڈمین نے اس موقع پر کہا، ’’اسفیرایکس ناسا کے اُن مشنز میں شامل ہو گیا ہے جو نینسی گریس رومن اسپیس ٹیلی اسکوپ جیسے بڑے منصوبوں کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ یہ آبزرویٹری دیگر خلائی سروی مشنز کے ساتھ مل کر ان بنیادی سوالات کے جوابات کی تلاش میں مددگار ہوگی جو ہم ناسا میں روزانہ اٹھاتے ہیں۔"
اسفیرایکس مشن نہ صرف کائناتی سوالات کے جواب فراہم کرے گا بلکہ زمین پر موجود سائنسدانوں کو زندگی کے بنیادی مالیکیولز کی تلاش میں نئی راہیں بھی دکھائے گا۔ اس کے مشاہدات سے معلوم ہو سکے گا کہ وہ عناصر اور مالیکیولز کیسے پیدا ہوتے ہیں جو زندگی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ مشن نہ صرف فلکیات کے شعبے میں انقلاب لا سکتا ہے بلکہ کائنات کے وسیع تر فہم کی جانب ایک زبردست قدم بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔