مریخ پر زندگی کی تلاش: ناسا کا خلائی جہاز کامیابی کے ساتھ سرخ سیارے پر اترا

ناسا نے اعلان کیا ہے کہ اس کا مریخ کی جانب روانہ کیا گیا روور کسی مشکل کے بغیر سرخ سیارے کی سطح پر اتر گیا ہے، یہ روور مریخ پر زندگی کی تلاش کرے گا

ناسا کی خلائی گاڑی کی جانب سے موصول ہونے والی پہلی تصویر / آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیق ایجنسی (ناسا) نے اعلان کیا ہے کہ اس کا مریخ کی جانب روانہ کیا گیا روور (مریخی گاڑی) کسی مشکل کے بغیر سرخ سیارے کی سطح پر اتر گیا ہے۔ اب یہ روور مریخ پر زندگی کو تلاش کرے گا۔

ناسا کے اس مشن کی قیادت کرنے والی سواتی موہن نے جمعرات کے روز جیسے ہی کہا ’ٹچ ڈاؤن کنفرمڈ‘، سائنسدانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ خودکار ہدایت کا عمل مقررہ وقت سے تقریباً 11 منٹ قبل ہی مکمل کر لیا گیا۔ پریزرویرنس نے مریخی سطح چھونے کے بعد ہیزرڈ کیمرے سے پہلی تصویر بھیج دی۔ یہ تصویر اس نے مریخ پر اترتے وقت لی تھی جو کچھ منٹ بعد زمین پر موصول ہوئی۔


پریزروینس مشن کو اس بار بطورِ خاص فلکی حیاتیات یعنی ایسٹروبائلوجی کی تحقیق کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے خاص آلات مریخ کی سرخ مٹی میں کسی پرانے خردنامئے یا حیاتیاتی (آرگینگ) جزو کو ڈھونڈنے کی کوشش کریں گے تو دوسری جانب مریخی سطح اور مریخیات کا احوال بھی معلوم ہو سکے گا۔ یہ مریخی موسم کے قدرے پرانے آثار کی کھوج کرے گا اور آخر کار انسانی مہم جوئی کی راہ ہموار کرے گا۔

پریزروینس کا دوسالہ مشن ہے لیکن مریخ پر یہ ایک سال ہی شمار ہوگا۔ ناسا کی ایک خاتون ماہر کے مطابق یہ روور جدید ترین آلات سے لیس ہے اور اس کا اہم ہدف مریخ پر انسانی بقا اور زندہ رہنے کے امکانات پر غور کرنا ہے۔ لیکن پریزورینس میں پہلی مرتبہ ایک ہیلی کاپٹر بھی مریخ پر بھیجا گیا ہے۔ اس طرح انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ مریخی فضاؤں میں کوئی ہیلی کاپٹر پرواز کرکے دھیرے دھیرے چلنے والی خلائی گاڑی کے مقابلے میں قدرے تیزی سے مریخی سطح کا جائزہ لے گا۔


اگرچہ یہ ہیلی کاپٹر تحقیق میں استعمال نہیں ہوگا لیکن اس سے اگلے مریخی منصوبوں کی راہ ہموار ہوگی۔ اس پر موجود ہائی ڈیفی نیشن کیمرے ہمیں مریخ کی مزید حیرت انگیز تصاویر روانہ کریں گے۔ پرسورنس ناسا کی جانب سے روانہ کیا گیا اب تک کا سب سے بڑا روور ہے اور 1970 کی دہائی کے بعد سے مریخ کے لیے بھیجا گیا نواں مشن ہے۔ ناسا نے کہا کہ روور کو مریخ کی سطح پر اتارنے کے دوران سات منٹ کا وقت سانسیں بند کر دینے والا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔