وکرم-ایس لانچنگ: ہندوستان کے خلائی شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز، ملک کا پہلا نجی راکٹ ’وکرم-ایس‘ ہوگا لانچ

وکرم-ایس ذیلی مدار میں پرواز کرے گا۔ اگر ہندوستان کو اس مشن میں کامیابی ملتی ہے تو نجی اسپیس راکٹ لانچ کرنے کے معاملے میں اس کا نام دنیا کے صف اول کے ممالک میں شمار کیا جائے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان آج خلا میں ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہا ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن ملک کا پہلا پرائیویٹ راکٹ 'وکرم-ایس' لانچ کرنے جا رہا ہے۔ اس راکٹ کو حیدرآباد میں واقع اسکائی روٹ ایرو اسپیس کمپنی نے تیار کیا ہے۔ 'وکرم-ایس' کی لانچنگ آج (جمعہ) صبح 11:30 بجے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے ہوگی۔ اس مشن کا نام 'پررامبھ' رکھا گیا ہے۔ نجی شعبے کے داخلے کے بعد ملک کی خلائی صنعت میں کو بھی نئی بلندیاں حاصل ہوں گی۔

راکٹ کا نام 'وکرم-ایس' ہندوستان کے عظیم سائنسدان اور اسرو کے بانی ڈاکٹر وکرم سارا بھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارٹی سینٹر (ان-اسپیس) کے چیئرمین پون گوینکا نے کہا کہ یہ ہندوستان میں نجی شعبے کے لیے ایک بڑی چھلانگ ہے۔ انہوں نے اسکائی روٹ کو راکٹ لانچ کرنے کی اجازت دینے والی پہلی ہندوستانی کمپنی بننے پر مبارکباد دی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اسرو کے رہنما خطوط کے تحت سری ہری کوٹا سے 'اسکائی روٹ ایرو اسپیس' کے ذریعہ تیار کردہ پہلا نجی راکٹ لانچ کرکے تاریخ رقم کرنے والا ہے۔


وکرم-ایس ذیلی مدار میں پرواز کرے گا۔ یہ ایک طرح کی ٹیسٹ فائل ہوگی، اگر ہندوستان کو اس مشن میں کامیابی ملتی ہے تو اس کا نام نجی خلائی راکٹ لانچنگ کے معاملے میں دنیا کے صف اول کے ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ وکرم-ایس ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ ہونے کے بعد 81 کلومیٹر کی اونچائی پر پہنچے گا۔ اس مشن میں دو ملکی اور ایک غیر ملکی گاہک کے تین پے لوڈ کو لے جایا جائے گا۔ وکرم-ایس ذیلی مداری پرواز چنئی سے اسٹارٹ اپ اسپیس کڈز، آندھرا پردیش سے اسٹارٹ اپ این-اسپیس ٹیک اور آرمینیائی اسٹارٹ اپ بازوم کیو اسپیس ریسرچ لیب سے تین پے لوڈ لے کر جائیں گے۔

کم بجٹ میں راکٹ لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ سستے لانچنگ کے لیے اس کا ایندھن تبدیل کیا گیا ہے۔ اس لانچنگ میں عام ایندھن کی بجائے ایل این جی یعنی مائع قدرتی گیس اور مائع آکسیجن (ایل او ایکس) کا استعمال کیا جائے گا۔ یہ ایندھن کم خرچ ہونے کے ساتھ ساتھ آلودگی سے پاک بھی ہے۔ اسکائی روٹ ایرو اسپیس کمپنی راکٹ کے کامیاب لانچنگ کو لے کر بہت سنجیدہ ہے۔ کمپنی نے لانچ کرنے سے پہلے راکٹ کا کئی طریقوں سے تجربہ کیا ہے۔ 25 نومبر 2021 کو ناگپور میں واقع سولر انڈسٹری لمیٹڈ۔ اس کے پہلے تھری ڈی پرنٹ شدہ کرائیوجینک انجن کا اس کی آزمائشی سہولت میں کامیابی سے تجربہ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔