آئی آئی ٹی دہلی کا انتہائی کفائتی اسکوٹر، 20 پیسے میں طے کرے گا ایک کلومیٹر کا فاصلہ

ہوپ نامی اس اسکوٹر کے لئے ڈرائیونگ لائسنس یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں۔ اس کے ساتھ پورٹیبل چارجر اور پورٹیبل لیتھیم آئن بیٹری آتی ہے، جسے گھر میں استعمال ہونے والے عام پلگ کے ذریعے چارج کیا جا سکتا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آئی آئی ٹی دہلی کے انکیوبیٹڈ اسٹارٹ اپ گیلیوس موبلٹی نے تقریباً 20 پیسے فی کلومٹر کی شرح سے چلنے والا الیکٹرانک اسکوٹر ’ہوپ‘ ایجاد کیا ہے۔ ہوم ڈلیوری اور مقامی آمد و رفت کے لئے یہ اسکوٹر کافی کفائتی ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ اسکوٹر 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار سے چل سکتا ہے۔ ساتھ ہی یہ ای-وہیکل کو حاصل ہونے والی رعایت کے زمرے میں آتا ہے۔

ہوپ نامی اس اسکوٹر کے لئے ڈرائیونگ لائسنس یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ پورٹیبل چارجر اور پورٹیبل لیتھیم آئن بیٹری آتی ہے، جسے گھر میں استعمال ہونے والے عام پلگ کے ذریعے چارج کیا جا سکتا ہے۔ گھریلو بجلی سے یہ بیٹری 4 گھنٹے میں مکمل چارج ہو جاتی ہے۔ اپنی نقل و حمل کی ضروریات کے حساب سے گاہک 50 کلومیٹر اور 75 کلومیٹر صلاحیت کی بیٹری کا متبادل انتخاب کر سکتے ہیں۔


آئی آئی ٹی دہلی کے مطابق یہ اسکوٹر بیٹری منیجمنٹ سسٹم، ڈیٹا مانیٹرنگ سسٹم اور پیڈل اسسٹ یونٹ جیسی جدید تکنیک سے آراستہ ہے۔ اس میں آئی او ٹی ہے جو ڈیٹا اینالیٹکس کے ذریعے گاہکوں کو ہمیشہ اپنے اسکوٹر کی معلومات فراہم کرتا ہے۔ ایسی خصوصیات کی وجہ سے ہی ہوپ مستقبل کے اسمارٹ اور کنیکٹڈ اسکوٹر کے زمرے میں آتا ہے۔

گیلیوس موبلٹی کھانے، ای کامرس، کرانہ، ضروری اور دیگر ترسیل کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے رسد فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ کمپنی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ استعمال کیے جانے والے راستوں پر اسکوٹر کی چارجنگ اور دیکھ بھال کے لئے ہب کا قیام کیا جائے گا۔ کمپنی ایمرجنسی حالات میں بیٹری تبدیل کرنے کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔