کیا مرنے کے بعد بھی انسان ’کروٹ‘ تبدیل کرتا ہے؟

آسٹریلیا کی سینٹرل کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ایلیسن ولسن کی قیادت میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اس سلسلہ میں تحقیق کی ہے جس کی رپورٹ ’فارنسک سائنس انٹرنیشنل سینرجی‘ جرنل میں شائع ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کینبرا: سننے میں یہ کسی عجوبہ سے کم نہیں ہو سکتا ہے کہ انسان مرنے کے بعد بھی ’کروٹ‘ تبدیل کرنے سے لے کر اس کے جسمانی حالات میں اہم تبدیلی آ سکتی ہے، لیکن یہ سچ ہے اور سائنسدانوں کی یہ تازہ ترین دریافت فارنسك ماہرین کے لئے تحقیقات میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ آسٹریلیا کی سینٹرل کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ایلیسن ولسن کی قیادت میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اس سلسلہ میں تحقیق کی ہے جس کی رپورٹ ’فارنسک سائنس انٹرنیشنل سینرجی‘ جرنل میں شائع ہوئی ہے۔

ماہرین کی ٹیم نے کہا ہے کہ ’’مرنے کے بعد بھی انسان جسمانی حالت میں تبدیل نہیں چھوڑتی۔ اس تازہ ترین تحقیق سے پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ انسان کی لاش جس حالت میں پائی جاتی ہے وہ مرنے کے وقت اسی حالت میں رہتی ہے۔ یعنی جب تک اس کے ساتھ کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے تو وہ اپنی پوزیشن تبدیلی نہیں کر سکتی۔ لیکن ہماری تحقیق نے اس مفروضہ کو مسترد کر دیا ہے‘‘۔


پروفیسر ولسن نے کہا ’’ایک بار میں نے دیکھا کہ ایک لاش میں حرکت ہو رہی ہے۔ اس سلسلہ میں تفصیل سے جاننے کے لئے میں نے گہرا مطالعہ کیا لیکن کہیں سے مجھے کچھ نہیں ملا۔ اس کے بعد میں نے اس پر تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا‘‘۔

ماہرین کی ٹیم نے فطری حالات میں ایک شخص کی عطیہ میں ملنے والی لاش پر تحقیق کر کے حاصل کیا ہے۔ انہوں نے تقریباً 17 ماہ تک لاش کے سڑنے کے عمل کی تصویر لی اور لاش کے مکمل طور پر ختم ہو جانے تک اس کی سرگرمیوں کی ریکارڈنگ کی۔ اس دوران انہوں نے پایا کہ لاش اپنے آپ ہل رہی ہے اور اپنی حالت میں تبدیلی کر رہی ہے۔ تجربہ کے لئے انہوں نے شروع میں لاش کے ہاتھوں کو جسم سے لگا کر کے رکھا اور ایک وقت کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ دونوں ہاتھ ایک طرف ہو گئے۔


انہوں نے کہا ’’ہم سمجھتے ہیں کہ لاش میں یہ حرکت اس کے ختم ہونے/سڑنے کے عمل کے دوران اس کے تحفظ کی فراہمی اور لگامینٹس کے خشک کرنے کی وجہ سے ہو سکتی ہے‘‘۔

انہوں نے کہا ’’ہماری یہ دریافت فارنسک ماہرین کے لئے کافی مددگار ثابت ہوگی۔ وہ جائے وقوعہ کی صحیح طرح سے وضاحت کر سکیں گے، لاش کی حالت کی صحیح پوزیشن سمجھ سکیں گے اور موت کی وجوہات کے بارے میں درست معلومات حاصل کر سکیں گے‘‘۔ ریسرچروں کا خیال ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے جب موت کے بعد لاش کے سڑنے کے مختلف عمل کے دوران انسان کے جسم میں ہونے والی قدرتی تبدیلی کے بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔