فیس بک کا نیا نام ‘میٹا‘، نئے انقلاب کی آہٹ

یہ ایک ایسا ’ورچوئل ماحول‘ ہے جسے آپ اسکرین پر نہیں دیکھتے بلکہ اس کے اندر داخل ہو سکتے ہیں، کام کر سکتے ہیں، کھیل سکتے ہیں اور نہ جانے کیا کیا کر سکتے ہیں

فیس بک کا نیا نام ‘میٹا‘
فیس بک کا نیا نام ‘میٹا‘
user

قومی آوازبیورو

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کی ہولڈنگ کمپنی (مادر کمپنی) کا نام بدل گیا ہے اور اب اس کا نیا نام ’میٹا‘ ہوگا۔ گزشتہ کچھ وقت سے یہ خبریں عام تھیں کہ فیس بک ری برینڈنگ کرنے والا ہے اور اب اسے عملی جامہ پہنا دیا گیا ہے۔ فیس بک کے ’سی ای او‘ مارک زکربرگ نے کمپنی کے سالانہ اجلاس کے دوران فیس بک کا نام تبدیل کئے جانے کا اعلان کیا۔

نیا نام سوشل میڈیا سے کمپنی کے آگے بڑھتے ہوئے عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔ میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے کہا "آج ہمیں ایک سوشل میڈیا کمپنی کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن ہمارے ڈی این اے میں ہم ایک ایسی کمپنی ہیں جو لوگوں کو جوڑنے کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرتی ہے اور ’میٹاورس‘ اگلا محاذ ہے، جیسا کہ سوشل نیٹ ورکنگ شروع کرتے وقت ہوا تھا۔‘‘ کمپنی نے نئے نام کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اسٹاک ٹکر کو ’ایف بی‘ سے ’ایم وی آر ایس‘ میں تبدیل کر دے گی اور نئی تبدیلی یکم دسمبر سے نافذ العمل ہوگی۔


زکر برگ نے مزید کہا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ اگلی دہائی کے اندر ’میٹاورس‘ ایک ارب لوگوں تک پہنچ جائے گا، سینکڑوں ارب ڈالر کی ڈیجیٹل کامرس کی میزبانی کرے گا اور لاکھوں تخلیق کاروں اور ڈیولپرز کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ میٹاورس موبائل انٹرنیٹ کی جگہ لے لے گا۔‘‘

زکربرگ نے ’میٹا‘ کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے اسے ایک ایسا ’ورچوئل ماحول‘ قرار دیا جسے آپ اسکرین پر نہیں دیکھتے بلکہ اس کے اندار داخل ہو سکتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ لامتناہی اور باہمی طور پر منسلک ورچوئل کمیونٹیز کی دنیا ہے جہاں لوگ ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ کا استعمال کرتے ہوئے ملاقات کر سکتے ہیں، کام کر سکتے ہیں اور کھیل سکتے ہیں۔


دراصل، میٹاورس کمپیوٹر سے تیار کردہ ایک ورچوئل جگہ ہے جہاں لوگ آپس میں بات چیت کر سکتے ہیں۔ مارک زکربرگ نے وعدہ کیا کہ میٹاورس میں رازداری کے معیارات، پیرینٹ کنٹرول اور ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں اصول جلد متعارف کرائے جائیں گے، جن کی اس کے سوشل نیٹ ورک میں کمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔