گرم سمندری دھاروں کا خلیجی نظام 2025 کی شروعات میں تباہ ہو سکتا ہے

سائنس دانوں کی رائے اس سے مختلف ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یقینی نہیں ہے کہ اس صدی میں یہ نظام بند ہو جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر یو این آئی</p></div>

فائل تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

موسمیاتی تبدیلی تشویش میں اضافہ کر رہی ہے، ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گرم سمندری دھاروں کا خلیجی نظام 2025 کے اوائل تک منہدم ہو سکتا ہے۔

یہ نظام بحر اوقیانوس کے دھاروں کو چلاتا ہے اور مغربی یورپ کے موسم کا تعین کرتا ہے۔ اس کا خاتمہ ممکنہ طور پر کم درجہ حرارت اور تباہ کن آب و ہوا کے اثرات کا باعث بنے گا، لیکن سرکردہ سائنسدانوں نے اس تحقیق پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سائنس کی بنیاد نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یقینی نہیں ہے کہ اس صدی میں یہ نظام بند ہو جائے گا۔


موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کے تازہ ترین جائزے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اٹلانٹک میریڈینل اوورٹرننگ سرکولیشن (اے ایم او سی) کے نام سے جانا جاتا نظام اتنی جلدی تباہ نہیں ہو گا جیسا کہ مطالعہ میں بتایا گیا ہے۔

کوپن ہیگن یونیورسٹی میں مطالعہ کے مصنف پروفیسر پیٹر ڈٹلیوسن نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ دیگر سائنسدانوں نے بھی اموک کے ممکنہ خاتمے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔