مسلمانوں کے مذہبی اعمال کی نشان دہی کرنے والا منفرد ٹائم پیس تیار

آرمیکس کے شریک بانی ٹام مورف بتاتے ہیں کہ ایسی گھڑی تیار کرنے کی ترغیب ان کے شریک بانی کے ساتھ دوپہر کے کھانے پر مباحثوں کے دوران میں ملی، جہاں وہ ہمیشہ ٹائم پیس ڈیزائن کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

سوئس ٹائم پیس ڈیزائنر آرمیڈز نے مسلمانوں کے مذہبی اعمال کی نشان دہی کرنے والی ایک منفرد گھڑی تیار کی ہے۔ مکہ مجموعہ کے نام اس گھڑی میں ایسے افعال شامل کیے گئے ہیں جو مسلمانوں کو ان کے مذہب کے کلیدی طریقوں کا مشاہدہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اسلامی عقیدے پرعمل کرنے کے لیے مکہ (قبلہ) کی سمت، روزمرہ نماز (صلوٰۃ) کے اوقات اور رمضان المبارک (صوم) کے روزے کے اوقات کاعلم ہونا چاہیے۔

اس گھڑی ساز کمپنی کے شریک بانی اور چیف آئیڈیا آفیسر(سی آئی او) اسٹوبی پاسکل کا کہنا ہے کہ ’’ہم اس خیال سے متاثر ہوئے تھے کہ ایک گھڑی ان تمام کاموں کو کیسے پورا کر سکتی ہے۔ پھرسوال صرف یہ تھا کہ یہ کیسے کیا جائے؟‘‘ مطلوبہ پیچیدہ حساب کتاب اور اشاروں کی حقیقی وقت کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے روایتی میکانیکی تحریک میں ان افعال کوتخلیق کرنا ناممکن ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے آرمیڈز کی ٹیم نے ایک ہائی ٹیک الیکٹرانک جزو ڈیزائن اور تیار کیا جو میکانیکی حرکت کے ساتھ گھڑی کے کیس سے مربوط ہے۔ متعلقہ سافٹ ویئر موبائل ریڈیو سہ رخی کے ذریعے پہننے والے کے مقام کا حساب لگاتا ہے اور گھڑی ذیلی ڈائلز پر معلومات دکھاتی ہے۔


گھڑی کا مالک گھڑی کو ابتدائی اور معیاری اوقات کو مقرر کرنے کے لیے ماسٹرٹائمر فون ایپ کا استعمال کرتا ہے، گھڑی کے کیس پر 2 بجے پشر کا استعمال کرتے ہوئے اسے بلوٹوتھ کے ذریعے جوڑتا ہے۔ ایک بارمعیاری وقت سیٹ ہونے کے بعد، گھڑی اور اس کا ماڈیول ایپ اور فون سے آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ جب مالک مکہ کے مقابلے میں مقام میں نمایاں تبدیلی کرتا ہے تو ان کے فون پر ایک نوٹیفیکیشن ظاہر ہوتا ہے جس میں صارف سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ گھڑی پر موجود مقام کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتے ہیں۔

آرمیکس کے شریک بانی ٹام مورف بتاتے ہیں کہ ایسی گھڑی تیار کرنے کی ترغیب ان کے شریک بانی کے ساتھ دوپہر کے کھانے پر مباحثوں کے دوران میں ملی تھی جہاں وہ ہمیشہ ٹائم پیس ڈیزائن کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری گفتگو ریاضی، فلکیات اور بہت سے دوسرے موضوعات پر تاریخ میں اسلامی دنیا کی عظیم کامیابیوں کی طرف مرکوز رہی ہے اور ہم نے مکہ کی سمت میں دن میں پانچ بار نماز کی روزانہ کی مشق اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں سال میں ایک بار روزے رکھنے کے بارے میں بات کی۔


’’یہی وہ مقام تھا جہاں سے یہ سب شروع ہوا تھا اور جہاں ہمیں مزید کھوج کی تحریک ملی۔ اب سوال یہ پیدا ہوا کہ کیا ایسا کچھ ہے جو پہلے ہی ایک پریمیم لگژری واچ میں موجود ہے (مگر ایسا نہیں تھا) اور ان تینوں عناصر کو ملانے کے لیے تکنیکی طور پر بڑے چیلنجوں سے کیسے نمٹا جاسکتا ہے۔‘‘ اسلام کی بنیادی تعلیمات کو دیکھتے ہوئے ایک ایسے ٹائم پیس کی ضرروت تھی جو مذہب کے تمام موضوعات کا احاطہ کرتا ہو لیکن مکہ مجموعہ کے آغاز تک ایسا کچھ نہیں تھا۔ مورف نے کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ چونکہ مذہب ایک ایسا موضوع ہے جو کافی حساس ہوسکتا ہے لیکن ہم نے اس کے ساتھ انتہائی احترام کا معاملہ کیا ہے اور اس ضمن میں اپنے مسلم روابط کو بروئے کار لائے ہیں‘‘۔

سادہ اور فنکشنل ڈیزائن کے آرمیڈز فلسفے کو مدنظر رکھتے ہوئے، واچ باکس سوئٹزرلینڈ میں مکمل طور پر پائیدار مواد سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس میں قریبی فیلڈ کمیونیکیشن (این ایف سی) چپ نصب ہے۔ مالک اپنا اسمارٹ فون اس چپ کے اوپر رکھتا ہے اور اسے آرمیڈز ماسٹرٹائمر ایپ ڈاؤن لوڈ اور انسٹال کرنے کے لنک پر لے جایا جاتا ہے ۔اس کی تصدیق ایک مائیکرو مہرکے ذریعے کی جاتی ہے، جسے ایک مشین تیار کرتی ہے۔ یہ مہرسوئس بنک نوٹوں پر سیکورٹی فیچرزکے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔

1960ء اور70 کی دہائی کے انداز کی بازگشت کے ساتھ، ڈیزائن میں محدب باکس کی شکل کے نیلم کرسٹل کے ساتھ اسٹیل کے کیس اور برش اور پالش شدہ کا امتزاج ہے۔ کلاسیکی عمدہ گھڑی سازی کی تفصیل میں سنہرے برش ڈائل اور اطلاقی گھنٹے کے مارکر شامل ہیں۔


آرمیڈز کی مکہ کولیکشن چارماڈلز پر مشتمل ہے، یہ سب سٹین لیس اسٹیل کے کیس والی ہیں، لیکن درخواست پر پلاٹینم میں بھی دستیاب ہے۔ گھڑی کی قیمتیں 6,000 ڈالر سے 163,000 ڈالر تک ہیں۔ مکہ مجموعہ کے علاوہ آرمیڈز کے پورٹ فولیو میں زیورخ کولیکشن بھی موجود ہے۔ یہ مجموعہ غیرمسلموں کو پسند آسکتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے اس خالص میکانیکی مجموعہ پر صارفین کا زبردست ردعمل دیکھا ہے۔ ہم دیگر موضوعات پر بھی کام کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ اب ہمارے پاس ایسا کرنے کی ٹیکنالوجی موجود ہے۔‘‘

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔