پانچویں بار ٹلا ایکسیوم-4 مشن، اب 22 جون کو خلا میں روانگی کا امکان
خلا باز شبھانشو شکلا کو لے جانے والا ایکسیوم-4 مشن ایک بار پھر ملتوی، اب 22 جون کو ممکنہ روانگی۔ موسم، خلائی جہاز اور عملے کی صحت کے مدنظر فیصلہ کیا گیا

ایکسیوم مشن کا عملہ / آئی اے این ایس
نئی دہلی: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کی جانب روانگی کے لیے تیار ایکسیوم-4 مشن ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس مشن کے ذریعے ہندوستانی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا خلا میں جانے والے ہیں۔ اسرو نے تصدیق کی ہے کہ اب اس مشن کی نئی ممکنہ تاریخ 22 جون مقرر کی گئی ہے۔
اس سے قبل مشن کی روانگی 19 جون طے کی گئی تھی، مگر تکنیکی وجوہات، موسم اور عملے کی تیاری کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک بار پھر اس میں تاخیر کی گئی ہے۔ اس طرح، اب تک اس مشن کو پانچ مرتبہ ملتوی کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی خلائی ایجنسی اسرو، پولینڈ اور ہنگری کی ٹیموں نے ایکسیوم اسپیس کے ساتھ مشن کی روانگی سے متعلق تمام ممکنہ پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس کے بعد ایکسیوم اسپیس نے ناسا اور اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر لانچنگ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اسپیس ایکس کے فالکن-9 راکٹ، ڈریگن خلائی جہاز، خلائی اسٹیشن کے زویزدا ماڈیول میں جاری مرمت، موسم کی صورتحال اور قرنطینہ میں موجود خلانوردوں کی صحت کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا گیا۔
ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسیوم اسپیس نے اطلاع دی ہے کہ اب اگلی ممکنہ تاریخ 22 جون ہو سکتی ہے۔ اس ضمن میں مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھی ایک پوسٹ کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’مشن کے تمام اہم پہلوؤں جیسے ماڈیول کی فٹنس، عملے کی صحت، موسم وغیرہ کا جائزہ لینے کے بعد 22 جون کو مشن کی ممکنہ تاریخ مقرر کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی کوئی نئی اطلاع حاصل ہوگی، اس سے وقت پر عوام کو مطلع کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جتیندر سنگھ نے ہی 19 جون کی تاریخ کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی بتایا تھا کہ اسپیس ایکس نے مشن میں تاخیر کی سابقہ وجوہات پر مکمل کام کر لیا ہے۔
ایکسیوم-4 مشن ہندوستان کے لیے ایک تاریخی موقع ہے، کیونکہ اس کے تحت شبھانشو شکلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا سفر کرنے والے پہلے ہندوستانی خلانورد بننے جا رہے ہیں۔ وہ وہاں پر خصوصی خوراک اور غذائیت سے متعلق سائنسی تجربات کریں گے، جو آئندہ طویل مدتی خلائی مشنوں اور خلا میں انسانی صحت کے تحفظ کے لیے نہایت اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔