ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے جانور اپنی صورت تبدیل کر لیتے ہیں: تحقیق

ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب کرہ ارض پر مختلف نوعیت کے دباؤ سامنے آ رہے ہیں اور باقاعدگی کے ساتھ طوفانوں اور سیلابوں جیسی شدید ماحولیاتی صورت حال دیکھنے میں آ رہی ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

قاہرہ: ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وجہ سے کرہ ارض پر مختلف نوعیت کے دباؤ سامنے آ رہے ہیں اور باقاعدگی کے ساتھ طوفانوں اور سیلابوں جیسی شدید ماحولیاتی صورت حال دیکھنے میں آ رہی ہے۔

انگریزی جرنل Trends in Ecology and Evolution میں حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کو بھی متاثر کرتی ہے اور وہ اس کے ساتھ ہم آہنگ ہونے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

تحقیقی مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ گرم خون رکھنے والے بعض جانور اپنی صورت تبدیل کر لیتے ہیں۔ ان تبدیلیوں میں پرندوں کی چونچیں ، پاؤں اور کانوں کی شکل شامل ہے۔ اس کا مقصد فضائی درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بہتر طور پر اپنے اجسام کے درجہ حرارت کو منظم رکھنا ہے۔

تحقیقی مطالعے کی مصنفہ اور آسٹریلیا کی ڈیکین یونیورسٹی کی محققہ سارہ رائڈنگ کے نزدیک اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اس بات کو حقیقی طور سے جان لیں کہ جانوروں کو بھی ان ماحولیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ہو گا۔

مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ کئی نوعیت کے آسٹریلوی طوطوں کی چونچوں کے حجم میں 4 سے 10% کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ صورت حال سال 1871 سے دیکھی جا رہی ہے۔


اسی طرح شمالی امریکا میں پائے جانے والے گہری آنکھوں والے پرندے juncos کی چونچ میں اضافے کا ٹھنڈے ماحول میں درجہ حرارت کے قلیل المدت اضافے کے ساتھ تعلق ہے۔ علاوہ ازیں دودھ پلانے والے جانوروں میں بھی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ محققین کو پتہ چلا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے کی صورت میں لکڑی کترنے والے چوہوں کی دُم کی لمبائی اور شمالی یورپ میں پیدا ہونے والے چُوہے جیسے جانور shrews کی دُم کا حجم بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا ارادہ ہے کہ وہ آسٹریلوی پرندوں کی صورت میں تبدیلی کے حوالے سے تحقیقات 3D اسکین کے طریقے سے کریں گے۔ اس سلسلے میں میوزیم میں گذشتہ 100 برسوں کے دوران کے پرندوں کے نمونے حاصل کیے جائیں گے۔ محققین کے نزدیک شکلوں میں مذکورہ تبدیلی محض زندہ رہنے کے واسطے ارتقائی عمل ہے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔