ہندوستان میں ہر سال تیار ہوں گئے 5 کروڑ آئی فون، 50 ہزار لوگوں کو ملے گا روزگار

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل آئندہ دو سے تین سالوں میں ہندوستان میں 5 کروڑ آئی فون تیار کرے گی۔ اس سے ٹاٹا گروپ کو رفتار اور ملک کے 50 ہزار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوگا

آئی-فون، تصویر آئی اے این ایس
آئی-فون، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل آئندہ دو سے تین سالوں میں ہندوستان میں 5 کروڑ آئی فون تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ اس کی سالانہ مینوفیکچرنگ کا 25 فیصد ہوگا۔ یعنی دنیا میں استعمال ہونے والے ایک چوتھائی آئی فون ہندوستان میں تیار ہوں گے۔ یہ اطلاع امریکی اخبار دی وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، فی الحال ایپل سالانہ 20 کروڑ آئی فون تیار کرتا ہے، جس میں سے بیشتر چین میں تیار ہوتے ہیں۔

گزشتہ کچھ سالوں سے یہ تصویر تبدیل ہو رہی ہے اور اب ہندوستان میں بھی اس مینوفیکچرنگ میں حصہ بڑھنے لگا ہے۔ فی الحال ہندوستان میں 5 فیصد مینوفیکچرنگ ہو رہی ہے او ایپل ہندوستان میں لگاتار اپنی صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے۔ ایپل کے لیے مینوفیکچرنگ کرنے والی تائیوانی کمپنیاں فاکسکان اور پیگاٹران ہندوستان میں آئی فون تیار کرتی ہیں۔ یہ کمپنیاں بنگلورو اور چنئی میں اپنے پلانٹ تیار کر رہی ہیں۔ اب ٹاٹا گروپ نے بھی اس میں قدم بڑھانا شروع کیا ہے۔


دراصل، ٹاٹا گروپ نے حال ہی میں ایک دیگر تائیوانی کمپنی وسٹران کے بنگلورو میں واقع آئی فون پلانٹ کو حاصل کر لیا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، اب ٹاٹا گروپ تمل ناڈو کے ہوسور میں ایک بڑا آئی فون اسمبلی پلانٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں 20 آئی فون اسمبلی لائن ہوں گی۔ اس کے علاوہ آئندہ دو سالوں کے اندر 50 ہزار لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ ا پلانٹ کو آئندہ ایک سے ڈیڑھ سال میں شروع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس قدم سے ٹاٹا کی ایپل کے ساتھ شراک داری مضبوط ہوگی، جس کے پاس پہلے سے ہی کرناٹک میں ایک آئی فون فیکٹری ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں میں ایپل رفتہ رفتہ ہندوستان پر اپنا انحصار بڑھا رہا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران کمپنی نے ہندوستان میں 7 ارب ڈالر سے زیادہ کے آئی فون اسمبل کئے تھے، جو ڈیوائس تخلیق کاری کا تقریباً 7 فیصد تھا۔ وہیں، رواں سال عالمی فروخت کے پہلے دن ہندوستان میں تیار کردہ آئی فون بھی پیش کئے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔