ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے کمال کر دیا، مریض نے 20 سال کے فالج کے بعد اپنا نام خود لکھا

ایلون مسک کی نیورالنک کمپنی نے اب ایک ہی دن میں دو افراد میں نیورالنک چپ لگائی ہے۔ اس دوران ایک خاتون بھی موجود تھی اور وہ پہلی خاتون ہیں جن کے دماغ میں نیورالنک چپ لگائی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایلون مسک کی نیورالنک کمپنی نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس نے پہلی بار ایک ہی دن میں دو رضاکاروں کے دماغ میں برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) لگایا ہے۔ اب دونوں مریض صحت یاب ہو رہے ہیں، جنہیں کمپنی نے P8 اور P9 کا نام دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ہی دن میں P8 اور P9 کی دو سرجری کامیابی سے مکمل کی ہیں۔ اندازہ ہے کہ نیورالنک کی مدد سے مفلوج افراد کو فائدہ ہوگا، وہ صرف اپنی سوچ کی طاقت سے کمپیوٹر کے کرسر کو حرکت دے سکتے ہیں۔


کمپنی کے اس اعلان کے بعد آڈری کریوز نے پوسٹ کیا ہے۔ ایکس پلیٹ فارم پر، آڈری کریوزنے پوسٹ کیا ہے کہ وہ P9 ہے، جس کے سر میں نیورلنگ چپ لگائی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی آڈری کریو زنے بتایا ہے کہ وہ دنیا کی پہلی خاتون ہیں جن میں نیورالنک بی سی آئی لگایا گیا ہے۔ اس نے اپنے نام سے موجود ایکس پلیٹ فارم پر کئی پوسٹس بھی کی ہیں اور بتایا ہے کہ اس آپریشن کے بعد ان کا سفر کیسا رہا ہے۔


آڈری کریو زنے مزید بتایا کہ اب وہ کمپیوٹر پر اپنا نام لکھ سکتی ہیں اور 20 سال میں پہلی بار گیمز کھیل سکتی ہیں۔ اب انہوں نے آپریشن کے بعد اپنی پیش رفت کو عوامی طور پر شیئر کیا ہے۔ اس کے لیے اس نے ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پلیٹ فارم کی مدد لی ہے۔ آڈری کریو زنے پوسٹ کرکے انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیورلنک چپ سیٹ یونیورسٹی آف میامی ہیلتھ سینٹر کے اندر ان کے دماغ میں لگا دیا گیا ہے۔

اس آپریشن کے تحت کھوپڑی میں ایک چھوٹا سا سوراخ کیا جاتا ہے۔ موٹر کارٹیکس پر احتیاط سے 128 دھاگے لگائے جاتے ہیں۔ موٹر کارٹیکس دراصل دماغ کا ایک اہم حصہ ہے، جو ہمارے جسم کے پٹھوں کی سرگرمی کو کنٹرول کرتا ہے۔ ڈاکٹر نے اس کے لیے روبوٹکس اسسٹنٹ کی مدد لی تاکہ یہ کام بہتر اور درست طریقے سے ہو سکے۔ اس آپریشن کے تحت لگائی جانے والی چپ کا سائز تقریباً ایک چھوٹے سکے کے برابر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔