ہندستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں نظر آنے والا سورج گرہن ختم

ہندستان کے شمالی حصوں میں اتوار کی صبح تقریباً دس بجکر 25 منٹ پر سورج گرہن کا فلکیاتی واقعہ شروع ہوا تھا۔ اس دوران آسمان میں سورج ایک چمتکی انگوٹھی کی طرح نظرآیا

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: 2020 کا پہلا سورج گرہن اتوا ر کو دن میں دو بجکر دس منٹ پر ختم ہوگیا اور اسے ہندستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا گیا۔ ہندستان کے شمالی حصوں میں اتوار کی صبح تقریباً دس بجکر 25 منٹ پر سورج گرہن کا فلکیاتی واقعہ شروع ہوا تھا۔ اس دوران آسمان میں سورج ایک چمتکی انگوٹھی کی طرح نظرآیا۔ اس گرہن کادرمیانی حصہ 12:10 کے آس پاس تھا۔ اس میں سورج فائر رنگ/چودامنی کے طورپر نظر آیا۔

سورج گرہن افریقہ، ایشیا اور یوروپ کے کچھ حصوں میں نظر آیا اور دلچسپ بات یہ رہی کہ گرہن کا پیک ہندستان کے شمالی حصہ میں نظر آیا جو دن میں 12:08بجے بہت زیادہ رہا۔ ا س سے پہلے سورج گرہن 26 دسمبر 2019 کو جنوبی ہندستان سے اور جزوی گرہن کے طورپر ملک کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا تھا۔ اگلا سورج گرہن ہندستان میں اگلی دہائی میں نظر آئے گا جو مئی 2031 کو ہوگا جبکہ 20 مارچ 2034 کو مکمل سورج گرہن نظر آئے گا۔


حکومت ہند کے شعبہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایک خودمختار ادارے، آریا بھٹہ آبزرویشنل سائنس اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے آرآئی ای ایس یا ایریج) ، نے اس سورج گرہن کے سوشل میڈیا پر براہ راست ٹیلی کاسٹ کا اہتمام کیا تھا۔

یہ سورج گرہن انوپ گڑھ، سورت گڑھ، سرسہ، جاکھل، کروکشیتر، یمنا نگر، دہرہ دون، تپوون اور جوشی مٹھ علاقہ میں نظر آیا اور باقی ہندستان میں لوگوں نے جزوی گرہن ہی دیکھا۔ ہندستان کی مغربی سرحد پر گھیرسانا صبح گیارہ بجکر پچاس منٹ پر سورج گرہن کے مرحلہ کا پہلا شاہد بنا اور یہ 30 سیکنڈ تک رہا۔ دوپہر 12 بجکر دس منٹ پر اتراکھنڈ میں کالنکا چوٹی گرہن دیکھنے والی آخری جگہ رہی اور یہاں یہ 28 سینڈ تک نظر آیا۔ اس دوران چاند نے سورج کے تقریباًً 99.5 علاقہ کو ڈھک دیا۔


سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند (اماوسیا کے مرحلے میں) سورج کی جزوی یا مکمل روشنی کوروک لیتا ہے اور اسی کے مطابق جزوی اور مکمل سورج گرہن ہوتا ہے۔ گرہن کے دوران ، چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے اور اندھیرا چھاجاتا ہے جسے امبرا اور کم سیاہ خطے کو پینمبرا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مکمل سورج گرہن ،سب سے نایاب سورج گرہن ہے۔ خواہ امواسیا ہر مہینے آتی ہو ، لیکن ہمیں گرہن اتنی کثرت سے نظر نہیں آتا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند کی مدار زمین سورج پلین کے لحاظ سے تقریباً 5 ڈگری جھکی ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے ، سورج ، چاند اور زمین کا اتفاق (ایک ہی لائن میں) ایک نادر فلکیاتی واقعہ کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 21 Jun 2020, 7:40 PM