سوشل میڈیا کا صحیح استعمال .. مظہر حسنین

سوشل میڈیا کے باعث اردو زبان کے فروغ میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ اردو بلاگز کی تعداد انگریزی بلاگز کے مقا بلے میں بہت کم ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

مظہر حسنین

سوشل میڈیا سے مراد انٹرنیٹ بلاگز، سماجی روابط کی ویب سائٹس، موبائل ایس ایم ایس اور دیگر ہیں جن کے ذریعے خبریں اور معلوماتی مواد کو فروغ دیا جاتا ہے۔ آج کے دور میں سوشل میڈیا کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی اہمیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ روایتی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی اور دیگر کاروباری افراد معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لیے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک اور ٹوئٹر، مائی اسپیس، گوگل پلس، ڈگ اور دیگر سے جڑے ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا سے بھی زیادہ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ عوام کا سوشل میڈیا سے منسلک ہونا ہے۔ اس الگ میڈیا میں خبروں اور معلومات کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ معلومات کا ذخیرہ آپ تک خود بخود بذریعہ ای میل اور انٹرنیٹ بلاگ پوسٹس پہنچ جاتا ہے، آپ کو صرف کسی بھی بلاگ یا سائٹ میں اندراج کی ضرورت ہے۔ ایک چھوٹی سے چھوٹی خبر کو مقبول کرنے کے لئے کسی بھی سوشل سائٹ میں صرف ایک پوسٹ شیئر کرنے کی ضرورت ہے پھر یہ خود بخود ایک سے دوسرے اور دوسرے سے تیسرے فرد تک پہنچ جائے گی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے انسان کو اتنا ترقی یافتہ بنا دیا ہے کہ انسان اپنا وقت ضائع کئے بغیر کہیں بھی بیٹھے بیٹھے پوری دنیا سے سوشل میڈیا کے ذریعے میل جول رکھ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا تجارتی، پیشہ وارانہ اور ذاتی برینڈ سازی کیلئے زبردست امکانات رکھتا ہے۔ اگر مواد کے معیار کو بہتر بنایا جائے اور سوشل میڈیا کی بہتر سمجھ کے ذریعہ ربط ضبط بڑھایا جائے تو انٹرنیٹ عوام کے لئے زیادہ حوصلہ بخش ماحولیاتی نظام بن سکتا ہے اور یہ مواصلات، تعلیم اور نظام حکمرانی کے وسیلے کے طور پر بھی استعمال ہوسکتا ہے۔ ماضی میں کاروباری طبقہ اپنی اشیاء کی تشہیر کے لئے ٹی وی اور اخبارات و رسالوں میں اشتہارات دیا کرتا تھا۔ مگر اب اس میں کچھ حد تک کمی آگئی ہے۔ کیونکہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر یہ کام سستا ہے۔ جبکہ صارف تک اشیاء کی معلومات بھی جلد پہنچ جاتی ہیں۔

ایک سروے رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا سے براہ راست آن لائن کاروبار کی نمائش سے آمدنی میں 70 سے 80 فیصد تک اضافہ ممکن ہے کیونکہ بذریعہ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا ایک محدود پیمانے پر اشیاء کو پیش کیا جا سکتا ہے۔ مگر سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں پروڈکٹ متعارف ہو جاتی ہے۔ گوگل کی پیش کردہ اشتہاری مہم نے آن لائن کمائی اوراشتہارات کا کافی فروغ دیا ہے۔

سوشل میڈیا کا صحیح استعمال .. مظہر حسنین

سوشل میڈیا کے باعث اردو زبان کے فروغ میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ اردو بلاگز کی تعداد انگریزی بلاگز کے مقا بلے میں بہت کم ہے۔ مگر ان میں وقت گزرنے کے ساتھ آہستہ آہستہ اضافہ ہو رہا ہے۔ جس سے اردو زبان کا فروغ ہو رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں بلاگنگ کے ارتقاء کا جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ جہاں انگریزی اور دوسری زبانوں کے بلاگز کی تعداد لاکھوں بلکہ کروڑوں کے اعتبار سے بڑھے ہیں، وہاں اردو بلاگز کی تعداد میں بھی کچھ نہ کچھ اضافہ ہوا ہے۔ ٹیکنالوجی کی پیش رفت کے ساتھ ساتھ اردو بلاگنگ سے وابستہ توقعات بھی کچھ بدل گئی ہیں۔ شروع میں کسی اردو بلاگ کا آغاز ہونا اور فعال رہنا ہی غنیمت جانا جاتا تھا۔ لیکن اب اردو بلاگرز سے یہ توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ بھی اپنے بلاگ پر فکر انگیز اور معلوماتی تحریر پیش کریں گے۔ اس اعتبار سے مثبت پیش رفت بھی ہوئی ہے اور کئی اچھے ادبی اور معلوماتی اردو بلاگز لکھے جانے لگے ہیں۔

آج سے تقریباً چار پانچ سال پہلے کمپیوٹر سافٹ ویئرز کو خریدنے کے لئے یا تو سی ڈیز، ڈی وی ڈیز خریدنی پڑتی تھیں یاپھر انٹرنیٹ پر ان کو ڈھونڈنا پڑتا تھا جو کہ وقت ضائع کرتا تھا۔ اب تقریباً زیادہ تر سافٹ ویئر بلاگرز ڈھونڈ کر کہیں نہ کہیں پوسٹ کر دیتے ہیں۔ جس سے آسانی پیدا ہو گئی ہے۔ انٹرنیٹ پر اردو کی ترقی میں سستی کی وجہ انٹرنیٹ میں اردو مواد کی کمی ہے۔ جسے سوشل میڈیا کے استعمال سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ اردو بلاگنگ کو فروغ دینے اور اس کی کریڈیبلیٹی بحال کرنے کے لیے ایک پائیدار اردو بلاگ ہوسٹنگ سروس بہت ضروری ہے۔ سوشل میڈیا سائٹس اسٹوڈنٹس کمیونیٹی یعنی تعلیم یافتہ طبقے کے لئے بھی نہایت مفید ہے۔ ویسے تو یہ طبقہ ان سوشل میڈیا سائٹس پر چیٹنگ کرتے ہوئے اپنا وقت ضائع کرتا ہے۔ مگر اگر یہ استعمال تعلیمی حصول کے لئے کیا جائے تو نہ صرف طالب علموں کا استادوں کے ساتھ آن لائن رابطہ رہے گا بلکہ طالب علم تعلیم سے متعلق تمام پریشانیوں کو باآسانی دور کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف بلاگز سے پیچیدہ تعلیمی مواد کا حصول باآسانی کیا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کا صحیح استعمال .. مظہر حسنین

سوشل میڈیا کے ٹولز کسی کے لئے بھی کھلے ہیں یعنی آپ ان کو با آسانی استعمال کر سکتے ہیں جبکہ روایتی ذرائع ابلاغ تک پہنچنے کے لئے کافی پیسے درکار ہوتے ہیں اوراس کے علاوہ میڈیا صنعت کے رابطوں کے لئے ایک اچھے نیٹ ورک کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ گوگل اور ورڈ پریس نے سوشل میڈیا کے فروغ میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ روایتی ذرائع ابلاغ میں ہنر، مہارت، تربیت اور خاص آلات درکار ہوتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں سوشل میڈیا نہایت آسان ہے۔ ایک عام کمپیوٹر اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والا فرد سوشل میڈیا کا با آسانی استعمال کر سکتا ہے۔ سوشل میڈیا چینل میں بے مثال صارفین کے ساتھ بات چیت، تعلقات کا فروغ اور کاروباری لیں دین کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ سوشل میڈیا کے مواد کو شائع کرنا عام میڈیا کی نسبت زیادہ لچک دار ہے۔ تازہ خبر یا مضمون کو فوری کئی لوگوں میں عام کیا جا سکتا ہے جبکہ روایتی میڈیا میں خبروں اور مواد کو شائع کرنے میں بہت وقت لگ جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */