چندریان-3: کیا لینڈر اور رووَر پھر ہوگا فعال؟ چاند پر ہو رہا سورج کا طلوع

اِسرو کے اسپیس ایپلی کیشن سنٹر کے ڈائریکٹر نلیش دیسائی نے بتایا کہ لینڈر اور رووَر پر سولر پینل لگائے گئے ہیں اور جیسے ہی چاند کے جنوبی قطب پر دن نکلے گا تو وہ دوبارہ ریچارج ہو سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>چندریان-3، علامتی تصویر</p></div>

چندریان-3، علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

ویسے تو چندریان-3 مشن کامیابی کے ساتھ پورا ہو چکا ہے، لیکن امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ مشن مزید آگے بڑھ سکتا ہے۔ ایسا ممکن ہو پائے گا اگر سلیپ موڈ میں ڈالا گیا وکرم لینڈر اور پرگیان رووَر آئندہ 23 ستمبر کو ایک بار پھر فعال ہو جائے۔ اِسرو سے جڑے خلائی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چندریان-3 کا لینڈر ماڈیول ایک بار پھر فعال ہو سکتا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو یہ چاند مشن میں ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ایسا ہونے پر چاند کے جنوبی قطب پر مزید تحقیقی عمل انجام دیے جا سکیں گے۔

اِسرو کے اسپیس ایپلی کیشن سنٹر کے ڈائریکٹر نلیش دیسائی نے بتایا کہ گزشتہ 3 ستمبر کو چاند کے جنوبی قطب پر رات ہونے کے سبب چندریان-3 کے لینڈر وکرم اور رووَر پرگیان کو سلیپ موڈ میں ڈال دیا گیا تھا۔ ان دونوں پر سولر پینل لگائے گئے ہیں اور چاند کے جنوبی قطب پر جب دن نکلے گا تو یہ پینل ریچارج ہو سکتے ہیں۔ نلیش نے بتایا کہ ’’ہمارے منصوبہ کے مطابق 23 ستمبر کو لینڈر وکرم اور رووَر از سر نو فعال ہو سکتے ہیں۔ چاند پر اب دن نکلنا شروع ہو گیا ہے۔ حالانکہ یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ رات کے دوران جب چاند کی سطح پر درجہ حرارت منفی 120 ڈگری سلسیس سے منفی 200 ڈگری سلسیس تک گر جاتا ہے تو کیا سولر پینل پھر سے ٹھیک طرح کام کر پائیں گے یا نہیں۔‘‘


نلیش دیسائی کا کہنا ہے کہ ہم اس کی امید کر رہے ہیں کہ لینڈر پر موجود چار سنسرز اور رووَر پر موجود دو سنسرز میں سے کچھ دوبارہ کام کرنا شروع کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم آگے بھی چاند پر نئے تجربات کر پائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ چاند پر زمین کے 14 دنوں کے برابر دن اور رات ہوتے ہیں۔ جب چندریان-3 کا لینڈر چاند پر اترا تھا تو اس وقت چاند پر دن نکل رہا تھا۔ یہی وجہ رہی کہ 14 دنوں تک کام کرنے کے بعد لینڈر اور رووَر سلیپ موڈ میں چلے گئے تھے۔ 14 دنوں تک لینڈر ماڈیول نے بہت اچھا کام کیا اور کافی ڈاٹا اِسرو نے جمع کر لیے ہیں۔ خلائی سائنسداں ڈاکٹر آر سی کپور سے جب لینڈر اور رووَر کے پھر سے فعال ہونے کو لے کر سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’لینڈر اور رووَر اپنا کام کر چکے ہیں۔ جب دونوں کو سلیپ موڈ میں ڈالا گیا تو دونوں کے سبھی پارٹس صحیح طریقے سے کام کر رہے تھے۔ اِسرو کے پاس پہلے سے ہی کافی ڈاٹا اکٹھا ہو گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہو سکتا ہے میشنیں پہلے جیسی کنڈیشن میں پھر سے کام نہ کر سکیں، لیکن پھر بھی کچھ امید باقی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں اچھی خبر مل جائے۔ چاند پر دن نکلنا شروع ہو گیا ہے۔ رووَر کو پہلے سے ہی اس طرح سے رکھا گیا ہے کہ جب سورج نکلے تو اس کی روشنی سیدھے رووَر کے سولر پینلز پر پڑے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔